Maktaba Wahhabi

297 - 924
لسان القرآن: مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ نے دو جلدوں میں ’’لسان القرآن‘‘ لکھی جو ثقافتِ اسلامیہ لاہور سے طبع ہوئی۔ تیسری جلد پر کام جاری تھا کہ موت نے ان کو آلیا، اس کتاب کی تکمیل جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے کی، اس کتاب کے سلسلے میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو لغات القرآن از مولانا عبدالرشیدنعمانی صاحب رحمہ اللہ مطلوب تھی، یہ کتاب بازار میں نہ تھی۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ مکتبہ دارِ ارقم تشریف لائے، اتفاق سے ایک صاحب ’’لغات القرآن‘‘ مکمل چھے جلدیں فروخت کے لیے ہمارے ہاں دے گئے تھے۔ میں نے ان کو کتاب پیش کی تو دیکھ کر باغ باغ ہو گئے، فرمایا: ’’میرا مسئلہ حل ہو گیا۔‘‘ میاں فضل حق اور ان کی خدمات: میاں فضل حق رحمہ اللہ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے ناظمِ اعلیٰ اور جامعہ سلفیہ کے رئیس تھے، بلکہ جماعت اہلِ حدیث کے حاتم طائی تھے، ان کی وفات کے بعد ان کی اولاد نے ان پر جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے کتاب لکھوائی، اس کتاب میں جماعت کی تاریخ بھی آگئی ہے۔ جب وہ کتاب لکھ رہے تھے تو جناب رحمہ اللہ نے حکم دیا کہ جامعہ سلفیہ کی کمیٹی کے ارکان کے نام دیں ۔ نامور اساتذہ کرام کے اسما، مکتبہ کے انچارج کون کون رہے اور کتب کی تعداد لکھ کر بھیجیں ۔ میں نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے تمام احوال و کوائف لکھ بھیجے، تو موصول ہونے پر فون پر شکریہ ادا کیا۔ حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی رحمہ اللہ: ملک و ملت کے نامور عالم، مناظر و مدرس، مفسرِ قرآن، مورخ و سیرت نگار و ایڈیٹر حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی رحمہ اللہ تھے۔ قاضی محمد اسلم سیف رحمہ اللہ نے ان پر مختلف مضامین جمع کر کے کتاب مرتب کی، اس میں جناب بھٹی صاحب رحمہ اللہ کا بھی مضمون ہے، مجھے کہا کہ مولانا رحمہ اللہ پر آپ کے پاس جو واقعات ہیں ، مجھے بھیجو یا آ کر بیان کر دو۔ میں نے حاضر ہو کر بیان کر دیے، انھوں نے راقم کے حوالے کے ساتھ مضمون میں نقل کر دیے، مگر ایک واقعہ کچھ خلط ملط ہو گیا۔ تذکرہ مولانا غلام رسول رحمہ اللہ قلعہ میہاں سنگھ: اس نیک شخصیت پر مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے یہ کتاب مرتب کی، جو مطبوع ہے، جب وہ کتاب لکھ رہے تھے تو انھوں نے مجھے فون پر کہا: کچھ تو ان کے واقعات لکھ بھیجو، میں نے بعض واقعات لکھ کر بھیج دیے اور کتاب کے طبع ہونے پر مجھے یہ کتاب جناب ملک عصمت اللہ صاحب نے عنایت کی، میں ان کا ممنون ہوں ۔ تذکرہ صوفی محمد عبداللہ رحمہ اللہ(ماموں کانجن): اس کتاب کے لکھنے کی تحریک جناب محترم مولانا عبدالقادر ندوی صاحب رحمہ اللہ نے کی۔ اصل واقعہ یوں ہے کہ
Flag Counter