Maktaba Wahhabi

838 - 924
حکیم فیض اللہ خان مرحوم اور حضرت والد صاحب حکیم عبدالخالق خان عزیز مرحوم نے آپ کی اعلی دینی و ادبی تربیت میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ بفضل اللہ آپ علومِ اسلامیہ اور علومِ طب کے باقاعدہ فاضل ہیں ۔ آپ کو حضرت مفتی سراج احمد، حضرت مولانا حضور احمد اور حضرت مولانا محمد یعقوب خانj سے شرفِ تلمذ حاصل ہوا۔ آپ نے حضرت پروفیسر حافظ عبداللہ بہاول پوری، حضرت محدثِ جلال پورمولانا سلطان محمود جلال پوری، حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالرزاق فاروقی رحمہم اللہ کے خصوصی علمی افکار سے بیش از بیش فائدہ اٹھایا۔ آپ ان خوش نصیب علمائے کرام میں سے ایک ہیں ، جنھیں اپنے اساتذہ کرام اور اہلِ علم حضرات کی بے پناہ محبت حاصل ہوئی ہے۔ آپ کا اخلاص اور منکسر المزاجی ہی وہ مقناطیسی صفات ہیں جو ہر اس شخص کو مولانا موصوف کی طرف کھینچ کھینچ کر ہی نہیں لاتی، بلکہ ان کا گرویدہ بنا دیتی ہیں ۔ آپ علومِ اسلامیہ کے فاضل ہونے کے ساتھ ایم اے اسلامیات اور ایم ایڈ ہیں ۔ ان ڈگریوں کی بنا پر گورنمنٹ ہائی سکول اوچ شریف تحصیل احمد پور شرقیہ ضلع بہاول پور میں ایس ایس ٹی ٹیچر کے طور تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ ہمارے خاندان میں کئی پشتوں سے طبابت چلی آرہی ہے، حضرت والد صاحب مرحوم کی مسندِ طب پر بھی آپ فروکش ہیں اور باقاعدہ طبیہ کالج ملتان کے فاضل ہیں ۔ طب میں قانون مفرد اعضا باقاعدہ ایک طریقہ علاج کا نام ہے، جو علاج بالغذا کہلاتا ہے، اس سلسلے میں انھیں طبی دنیا کی ایک انقلابی شخصیت حکیم محمد یاسین دنیا پوری سے نسبتِ تلمذ حاصل ہے۔ برادرِ اکبر کا دواخانہ ’’رفیقِ صحت طیبہ کلینک‘‘ کے نام سے ان کی رہایش گاہ عقب واپڈا ہاؤس، سٹریٹ بنک الفلاح میں واقع ہے۔ پچھلے ۲۷ برس سے جامع مسجد العزیز حمزہ ٹاؤن احمد پور شرقیہ میں فریضہ خطابت بھی انجام دے رہے ہیں ۔ خاکسار کی دینی اور علمی تربیت میں حضرت والد صاحب رحمہ اللہ کے علاوہ بھائی جان کا بڑا کردار ہے۔ آپ کو تفاسیر سے خاص لگاؤ ہے۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کے رجال پر گہری نظر رکھتے ہیں ۔ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کے پرانے فائلوں میں آپ کے متعدد علمی و تحقیقی مضامین موجود ہیں ۔ ایک عرصہ اس میں درس قرآن اور درسِ حدیث بھی لکھتے رہے۔ آپ کی تحریر میں موضوعاتی تنوع پایا جاتا ہے جداگانہ انداز، جو اُن کو دوسرے قلم کاروں سے ممیز کرتا ہے۔ اس میں خوبصورت الفاظ کے ساتھ احساسات و افکار کا حسن موجود ہے اور افکار میں صداقت بھی ہے اور بے ساختہ پن بھی۔ برادرِ اکبر مولانا صاحب ہمارے خاندان کی علمی نسبتوں کے امین ہیں ، میری طرح آج کل وہ بھی شوگر جیسی موذی مرض میں گھر گئے ہیں ۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں شفائے کاملہ عاجلہ نصیب فرمائے۔ ان کا سایہ تادیر جماعت پر اور خاندان پر قائم دائم رکھے اور انھیں علمی و حدیثی خدمات کو سر انجام دینے کا زیادہ سے زیادہ موقع میسر آئے۔ آمین 81۔حافظ شاہد رفیق تاریخ اور تحقیق کی دنیا میں کئی نام آپ کو ایسے دکھائی دیں گے، جن کا کام بہت وقیع اور منفرد ہے۔ انہی اخلاص پیشہ اصحابِ علم میں ایک ہمارے بہت ہی مخلص دوست فضیلۃ الاخ حافظ شاہد رفیق حفظہ اللہ(فاضل مدینہ یونیورسٹی)
Flag Counter