Maktaba Wahhabi

321 - 924
مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ تحریر: جناب مولانا محمد یوسف نعیم۔ کراچی مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم اپنے بہت سارے علمی آثار اور بہترین علمی یادیں چھوڑ کر اس دارِفانی سے رخصت ہو گئے۔ إنا للّٰہ و إنا إلیہ راجعون۔ مرحوم کی وفات کی خبر سب سے پہلے حمیداللہ خان عزیز(ایڈیٹر مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ احمد پور شرقیہ، بہاول پور)کے رحمہم اللہ M رحمہم اللہ سے موصول ہوئی۔ مجھے یہ پیغام ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء صبح 8:15 پر موصول ہوا۔ بعد میں دیگر احباب کی طرف سے متعدد پیغامات موصول ہوئے۔ جانا تو سب نے ہی ہے۔ ہر جانے والے کے لیے کوئی نہ کوئی بہانہ ہوتا ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے بارے میں پتا چلا ہے کہ انھیں موسمِ سرما کی سردی لے گئی ہے۔ مائیں بچوں کو اور بزرگ اپنے چھوٹوں کو دعائیں دیتے ہیں ، اللہ تعالیٰ تمھیں گرم ہوا سے بچائے۔ مگر کسی کو کیا خبر کہ سرد ہوائیں بھی کام کر جاتی ہیں ! خیر کسی کو ملامت نہیں کرنی چاہیے۔ اس لیے کہ خالقِ کائنات کے سوا ہر چیز مخلوق ہے اور مخلوق اپنے خالق کے حکم کی پابند ہے۔ جب محبوب کبریا صلی اللہ علیہ وسلم ہی نہ رہے تو پھر ہم اور آپ کیا چیز ہیں ؟ دعا کرنی چاہیے کہ ہم سب کا خاتمہ بالخیر ہو۔ آمین مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے سب سے پہلے جس صاحب نے تعارف کرایا غالباً سید عبدالقدیر شاہ(مدرس جامعہ ستاریہ اسلامیہ گلشن اقبال کراچی)ہیں ۔ مجھ سے بارہا انھوں نے کہا کہ کبھی لاہور جانے کا پروگرام بنائیں اور بھٹی صاحب سے ملاقات کریں ۔ مگر شاہ صاحب کی مصروفیات کی وجہ سے بیل منڈھے نہ چڑھ سکی اور بھٹی صاحب اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ بھٹی صاحب کی سب سے پہلی تحریر جو میری نظر سے گزری اور جس نے مجھے بہت متاثر کیا، وہ تھا مولانا عبدالعزیز سعیدی صاحب رحمہ اللہ کا تذکرہ، جو انھوں نے اپنی کتاب ’’کاروانِ سلف‘‘ میں کیا ہے۔ پھر میں نے مولانا کی کتاب ’’برصغیر میں اسلام کے اولین نقوش‘‘ دیکھی تو اسے پڑھنے کا اشتیاق ہوا۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی کتاب پڑھنے کی ایک وجہ میرا وہ مضمون بھی تھا، جو میں ہندوستان میں اسلام کے ورود کے حوالے سے تحریر کر رہا تھا اور وہ ۱۳۵ سے زائد حوالوں کے ساتھ پندرہ روزہ ’’صحیفۂ اہلِ حدیث‘‘ کراچی میں ’’مسلکِ اہلِ حدیث کا ظہور انگریز کے دور میں ہوا۔(ایک صاحبِ علم کا جدید انکشاف)‘‘ کے عنوان سے کئی اقساط میں شائع ہوا۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی تحریر کی تاثیر کا ذکر میں نے اپنی لائبریری کے تعارف کے تذکرے میں بھی کیا ہے۔ دیکھئے:(کراچی کے عوامی کتب خانے۔ ناشر: عبدالرحمن دار الکتاب کراچی۔ ’’دعوت اہلِ حدیث‘‘ حیدر آباد، مارچ ۲۰۱۵ء) بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے بالمشافہہ ملاقات ۲۳؍ ستمبر، ۲۰۰۹ کو لاہور میں ان کے گھر پر ہوئی، جبکہ اس سے پہلے
Flag Counter