Maktaba Wahhabi

561 - 924
(۱۲)۔جناب محمد سعید۔(وساوے والا) (۱۳)۔مولانا حافظ فاروق الرحمان یزدانی۔ (۱۴)۔مولانا سید کلیم حسین شاہ بخاری۔ (۱۵)۔مولانا محمد یوسف نعیم۔ (۱۶)۔مولانا ابو عمر عبدالعزیز سوہدروی۔ (۱۷)۔جناب میاں مظفر احمد۔ (۱۸)۔مولانا عبدالرحیم اظہر ڈیروی۔(۱۹)۔مولانا محمد یاسین شاد۔(۲۰)۔مولانا محمد خان محمدی۔ (۲۱)حمیداﷲ خان عزیز۔ 1۔مولانا عبدالر شید عراقی کے نام : معروف مصنف مولانا عبدالرشید عراقی حفظہ اللہ نے حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کو خط لکھ کر لاہور کی تاریخی مسجد چینیاں والی کے قدیم خطبا اور ائمہ کے متعلق استفسار کیا تو ان کے مختصر خط کا جواب حضرت رحمہ اللہ نے تفصیل سے دیا۔ تاریخ سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے اس میں کیسے کیسے نادر نمونے ہیں ۔ دیکھیے یہ خط۔ بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم برادر گرامی عراقی صاحب! السلام علیکم و رحمۃ اﷲ و برکاتہ! مکتوب گرامی پا نچ روز پہلے ملا۔ جواب میں تاخیر اس لیے ہوئی کہ گذشتہ ہفتے میں نے چند کتابیں خریدی تھیں ۔ ان کے مطالعے میں ایسا مستغرق ہوا کہ کسی دوست کے خط کا جواب نہ دے سکا۔ آج ان میں سے تین کتابوں کے مطالعے سے فارغ ہوا تو پہلا خط آپ ہی کو لکھ رہا ہوں ۔ چینیاں وا لی مسجد کے خطبا و ائمہ کی ترتیب جو مجھے معلوم ہے، یہ ہے: (۱)۔ مولانا عبدالواحد غزنوی رحمہ اللہ ۔ (۲)۔ مولانا سید محمد داود غزنوی رحمہ اللہ ۔ (۳)۔ مولانا محمد اسحاق رحمانی گوہڑوی رحمہ اللہ ۔ (۴)۔ علامہ احسان الٰہی ظہیر رحمہ اللہ ۔ (۵)۔ رانا شفیق پسروری۔ باقی معاملہ اس طرح ہے۔ ۱۹۰۹ء میں ایک منکرِ حدیث(عبداﷲ چکڑالوی)کے بارے میں مسجد کے نمازیوں میں ایسا نزاع پیدا ہوا کہ بعض حضرات حضرت الامام سید عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ کی خدمت میں امر تسر پہنچے اور ان سے مسجد چینیاں والی میں تشریف لانے کی درخواست کی۔ حضرت مرحوم امرتسر سے روانہ ہونے لگے، کچھ لوگوں نے عرض کیا کہ چینیاں والی مسجد میں فساد کا خطرہ ہے۔ اس لیے آپ وہاں نہ جائیں ۔ لیکن حضرت رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اﷲ کے دین کا معاملہ ہے۔ ان شاء اﷲ کوئی جھگڑا فساد نہیں ہوگا۔ مسئلہ خوش اسلوبی سے طے ہو جائے گا۔ چنانچہ حضرت امام لاہور تشریف لائے۔
Flag Counter