Maktaba Wahhabi

793 - 924
نمبرز شائع کیے، ان کی تعداد اچھی خاصی ہے۔ آپ کا ذوقِ مطالعہ اور اسلوبِ سخن انتہائی عمدہ ہے۔ فیصل آباد کے جن اخبارات میں ان کا سلسلہ تحریر و نگارش جاری رہا ہے، ان میں ماہنامہ ’’راہنمائے صحت‘‘(یہ طبی جریدہ ان کے والد صاحب رحمہ اللہ کا جاری کردہ ہے اور آج کل جناب ڈاکٹر زاہد اشرف صاحب اسے اشرف لیبارٹریز سے شائع کر رہے ہیں )، پندرہ روزہ خبرنامہ ’’طب‘‘ لاہور، فیصل آباد، روزنامہ’’ اعلان‘‘، روزنامہ ’’ایام‘‘ اور ماہنامہ ’’ندائے حق‘‘ قابلِ ذکر ہیں ۔ حکیم خالد اشرف صاحب نے مختلف اوقات میں ذاتی حیثیت میں سات(۷)جرائد شائع کیے، جن کے وہ مدیر یا نگران رہے۔ ان میں ماہنامہ ’’القلم‘‘، ماہنامہ ’’اشرف الصحت‘‘، ماہنامہ ’’راہنمائے شفائ‘‘، ماہنامہ ’’جائزہ‘‘، ماہنامہ ’’علم وعمل‘‘، ماہنامہ ’’علم و دانش‘‘ اور ماہنامہ ’’فکر و دانش‘‘ جیسے جرائد منفرد عنوانات رکھتے ہیں ۔ ان کے تمام رسائل میری نظروں سے گزرتے رہے ہیں ۔ ادارتی تحریریں اور دیگر مضامین میں جذبوں کی سادگی کا عنصر بہت زیادہ ہے، جو شائقینِ مطالعہ کو اپنے حصار میں لیے رکھتے ہیں ۔ ان کی تحریر کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ وہ اپنے موضوع سے انصاف برتتے ہیں اور اپنے جذبات اور محسوسات کی بلا تکلف ترجمانی کرتے ہیں ۔ تحریر میں ان کی طبیعت اور مزاج کی حقیقی جھلکیاں ملتی ہیں ۔ بسا اوقات ان کے مضامین میں حزن وغم کی کیفیت بھی محسوس ہوتی ہے۔ یہی ان کی سچائی اور یہی ان کا اعتبار ہے۔ موصوف حکیم صاحب نے طارق اکیڈمی فیصل آباد میں کچھ عرصہ علمی نوعیت کے بعض اہم امور پر کام کیا۔ اس کے ترجمان ’’علم و آگہی‘‘ میں ادارتی، تربیتی اور تحریری سلسلے میں متحرک رہے۔ انھوں نے اپنے والد مرحوم کے حکم پر ان کی نگرانی میں چند اہم ترین کتابوں کو ایڈٹ کر کے شائع کیا۔ ان میں وحدت امت(از:مولانا مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ )، تذکرۂ اراکین پاکستان طبی کانفرنس اور ان کے تجربات، یادداشت، قادیانی غیر مسلم کیوں ؟(از: مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمہ اللہ )، پیامِ زندگی(شعری مجموعہ، مولانا محمد داود راز رحمہ اللہ شارح بخاری ومسلم)، مرزائیت نئے زاویوں سے(از مفکرِ اسلام مولانا محمد حنیف ندوی رحمہ اللہ )، اربعینِ اشرف، قومی و ملی مسائل کا حل مع خلافتِ اسلامی کے مقاصد(از مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمہ اللہ )شامل ہیں ۔ اسی طرح انھوں نے اپنے دو اہم مضامین ’’حریفِ اسلام سوشلزم‘‘، ’’اشتراکیت اور اسلام‘‘، اور ’’رمضان المبارک۔۔۔ افکار و اعمال‘‘ ایڈٹ کر کے شائع کیے۔ حکیم صاحب حفظہ اللہ کا قافلۂ زندگی بہتر(۷۲)برس سے گزر رہا ہے۔ ان کے شب و روز خدمتِ خلق اللہ کے علاوہ علم و ادب کی ترویج میں بسر ہو رہے ہیں ۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں صحت و عافیت سے رکھے اور ان سے اپنی مرضی و منشا کے مطابق دین کا کام لے۔ آمین 33۔یوسف سراج پاکستان کی قومی صحافتی دھارے میں جماعت اہلِ حدیث کے رجال الفکر کی ایک معقول تعداد ’’جنوں کی حکایت‘‘ لکھتے ہوئے نظر آتی ہے۔ ان میں ایک اُبھرتا ہوا نام جناب یوسف سراج حفظہ اللہ کا بھی ہے۔موصوف جامعہ سلفیہ
Flag Counter