Maktaba Wahhabi

810 - 924
تھے، لیکن اب ایک عرصے سے یہ خدمات مولانا ذوالفقار علی طاہر حفظہ اللہ کے سپرد ہے۔ موصوف اسلامی قدروں کے امین اور ادبی رویوں کے رجحان ساز ہیں ۔ آپ دورِ حاضر کے مدیروں میں اپنا منفرد مقام رکھتے ہیں ۔ آپ کے مضامین اور اداریے تخلیقی اور تحقیقی تنقید کا اعلیٰ نمونہ ہیں ، جو دعوت کتاب و سنت کے اوصاف سے گہری تحقیق اور صحت کے ساتھ لکھے جاتے ہیں ، جس کا اظہار اکثر احبابِ فکر برملا کرتے دیکھے گئے ہیں ۔ کراچی میں جمعیت ِاہلِ حدیث سندھ کا ایک تعلیمی ادارہ ہے۔ محترم ذوالفقار علی صاحب یہیں سلسلہ تدریس سے جڑے ہوئے ہیں ۔ موصوف محترم کے حالات و دینی خدمات کی تفصیل معلوم کرنے کی غرض سے میں نے کئی مرتبہ ان کے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی، سوائے ایک آدھ دفعہ کے انھوں نے فون اٹینڈ ہی نہیں کیا۔ ممکن ہے وہ بہت زیادہ مصروف ہوں ۔ بہرحال ان کے متعلق مزید تعارفی معلومات پیش کرنے سے قاصر ہوں ۔ ہم ان معروف ترین حضرات کے لیے دعا ہی کر سکتے ہیں کہ وہ جس دینی مقصد کے تحت مصروف عمل ہیں ، اللہ تعالیٰ انھیں اور زیادہ مصروف رکھے، تاکہ دعوت و تبلیغ جیسے اہم مشن کی تکمیل ہو سکے اور اللہ تعالیٰ ان کی خدمت قبول فرمائے۔ آمین 52۔مولانا محمد صفدر عثمانی گوجرانوالہ کی دھرتی نے مسلک اہلِ حدیث کی ترویج کے لیے بڑی بڑی نایاب ہستیاں پیدا کی ہیں ۔ حضرت شیخ الحدیث علامہ حافظ محمد محدث گوندلوی، شیخ الحدیث مولانا محمداسماعیل سلفی، حضرت مولانا علاؤالدین اور مولانا محمدحنیف ندوی رحمہم اللہ ایسے اکابر علمائے حدیث اسی دھرتی کے سپوت تھے، جن پر علمی دنیا آج بھی ناز کرتی ہے۔ مولانا محمد صفدر عثمانی حفظہ اللہ بھی اسی مردم خیز خطے کے باسی ہیں ۔ آپ ۱۹۵۹ء میں پیدا ہوئے، خاندانی روایت کے مطابق دینی علوم سیکھنے کے لیے مدارس کا رخ کیا۔ آپ ابتداً حنفی دیوبندی مسلک سے تعلق رکھتے تھے اور اسی مسلک کے نامور علما میں شمار ہوتے تھے۔ پھر ایک وقت ایسا آیا کہ قرآن و سنت کے دلائل دیکھ کر مسلک اہلِ حدیث قبول کر لیا اور تاحیات اس کی دعوت کے لیے کمر بستہ ہونے کا عزم کیا۔ آپ نے جن اساتذہ کرام سے علومِ دینیہ میں کسبِ فیض کیا۔ ان میں سلطان المناظرین مولانا حافظ عبدالقادر روپڑی، حضرت مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری، مولانا خان محمد(فاضل دارالعلوم دیوبند)اور مولانا حافظ علی محمد رحمہم اللہ شامل ہیں ۔ موخر الذکر دونوں بزرگ حنفی دیوبندی ہیں ۔ عثمانی صاحب نے ان سے جامعہ اشرفیہ لاہور میں استفادہ کیا تھا۔ عثمانی صاحب کی علمی خدمات نہایت وقیع ہیں ۔ آپ نے چھوٹی بڑی ۳۰ کے قریب کتب تصنیف کی ہیں ۔ چند ایک کے نام یہ ہیں ۔ صداقت مسلکِ اہلِ حدیث، اصدق الکلام فی اثبات القراء ت خلف الامام(قاضی عصمت اللہ دیوبندی قلعہ دیدار سنگھ کی کتاب کا جواب)، فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ، رفع الیدین کی تحقیق، طلاق ثلاثہ و حلالہ(ایک تحقیقی جائزہ)، جرابوں پر مسح، توحیدِ خالص، صلاۃِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم ، معراجِ جسمانی، آمین بالجہر، بریلوی شکوک و شبہات کا تحقیقی
Flag Counter