Maktaba Wahhabi

811 - 924
جائزہ(۳ اجزا)نبیِ انقلاب صلی اللہ علیہ وسلم ، مناظرہ تقلید شخصی وغیرہ وغیرہ۔ آپ کے تمام رشحاتِ قلم قرآن و حدیث سے ماخوذ، مثبت سوچ پر مشتمل اور معلوماتی مواد کے اعتبار سے واقعتا لائقِ مطالعہ بلکہ ریکارڈ میں رکھنے کے قابل ہیں ۔ آپ کے مضامین ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘، ’’تفہیم الاسلام‘‘، ’’صحیفۂ اہلِ حدیث‘‘، ’’المکرم‘‘، ’’نوید ضیائ‘‘ میں شائع ہوتے رہتے ہیں ، جو عالمانہ وسعت اور تخلیقی تحریر کے شاہکار ہوتے ہیں ۔ حضرت موصوف جامع مسجد عرفات اہلِ حدیث گوجرانوالہ کے مہتمم و خطیب ہیں ۔ یہاں خواتین کے لیے علومِ اسلامیہ کی تعلیم کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ آپ بیک وقت تدریس، خطابت اور تحریر تینوں ذمے داریاں بڑے احسن طور پر نبھا رہے ہیں ۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ حضرت عثمانی صاحب کی علمی صلاحیتوں کو قبول فرمائے اور وہ عزم و ہمت کی جو جوت جگائے بیٹھے ہیں ، اس میں مزید برکت ڈالے۔ آمین 53۔محمد احسان الحق شاہ ہاشمی میانوالی کے معروف قریشی ہاشمی خاندان کی دینی و علمی اور تحقیقی ومسلکی خدمات تاریخ کے دریچوں میں خاص اہمیت رکھتی ہیں ۔ اس خاندان کے اکابر کا سلسلہ حدیث حضرت مولانا فضل حق شاہ ہاشمی قریشی السلفی رحمہ اللہ سے ہوتا ہوا حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمہ اللہ تک جا پہنچتا ہے۔ مولانا فضلِ حق رحمہ اللہ میانوالی کے کبار علمائے حدیث میں شمار ہوتے ہیں ۔ موصوف ایک متبحر عالم دین، ایک بلند پایہ مناظر، کئی ایک تحقیقی کتب کے مصنف اور مرجع خلائق شخصیت تھے۔ مولانا محمد احسان الحق شاہ ہاشمی حفظہ اللہ ان کے سب سے بڑے صاحبزادے اور علمی جانشین ہیں ۔ آپ یکم نومبر ۱۹۵۷ء کو میانوالی کے علاقے یار و خیل میں پیدا ہوئے۔ والد گرامی رحمہ اللہ نے آپ کی دینی تعلیم و تربیت میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔ میانوالی سے گریجویشن کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے اسلامیات کی ڈگری حاصل کی۔ دینی علوم و فنون کی تعلیم ابتدائی کتب سے لے کر صحیح بخاری تک اپنے والد گرامی رحمہ اللہ سے پڑھیں ۔ آپ کے اساتذہ کرام میں پروفیسر انتصار مہدی رضوی(وائس پرنسپل میانوالی کالج)، علامہ عبدالعزیز حنیف(سابق ناظم اعلیٰ مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان)، مولانا حافظ محمد اسماعیل مظفر گڑھی رحمہ اللہ اور مولانا محمد عبداللہ مظفر گڑھی رحمہ اللہ کے نام بہت اہم ہیں ۔ موصوف کا علمی شجرہ چوں کہ ایک بہت ہی عمدہ سنہری کڑی پر مشتمل ہے، اس لیے تحریر و مطالعہ سے خصوصی شغف ایک فطری تقاضا ہے۔ آپ کی قلمی و صحافتی خدمات بے شمار ہیں ۔ یہ مختصر صفحات ان سب کا احاطہ نہیں کر سکتے۔ ۲۰۰ سے زائد آپ کے قیمتی مقالہ جات شائع ہو چکے ہیں ۔ صرف چند ایک عنوانات پر ایک نظر ڈالیے: ایمان کا مفہوم اور اس کے تقاضوں کی تفصیل، رفع الیدین، اجوبۃ الأسئلۃ، تحقیقِ حدیث یا تکذیبِ حدیث، جدید نظام بنکاری، تقلید کے پردے میں دھرم کوٹی کی قلابازیاں ، رؤیتِ ہلال اور سائنس، بیضہ کی تبدیلی، زینت الصلوۃ و الرجل،
Flag Counter