Maktaba Wahhabi

546 - 924
اللہ آپ کو لمبی عمر عطا فرمائے اور آپ کا قلم ہمیشہ اسی طرح رواں رہے۔ خیر اندیش علی عثمان قاسمی Department of History South Asia institute in neuenheimer fel 330 D-69120 Heidelberg germany.[1] 18۔مولانا رفیق احمد سلفی(علی گڑھ)کا مکتوب: مولانا سلفی صاحب جماعت اہلِ حدیث ہندوستان(علی گڑھ)کے نامور عالمِ دین ہیں اور بعض اہم کتب و مقالات کے مصنف بھی۔ انھوں نے مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے نام ۲۴ جون ۲۰۰۷ء کو ایک مکتوب لکھ کر روانہ کیا۔ جس میں ہندوستان میں مسلک اہلِ حدیث کی متنوع حوالے سے خدمات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے مکتوب نگار کا تعارف اور خط پر مفید حواشی لکھ کر ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ میں شائع کرایا۔ ذیل میں وہ مکتوب ملاحظہ فرمائیے: مولانا رفیق احمد رئیس سلفی ہندوستان کی جماعت اہلِ حدیث کے سرگرم رکن ہیں ۔ علی گڑھ ان کا مسکن ہے۔ ’’ادارہ علوم الحدیث‘‘(۵/ سلمان منزل، جامعہ اردو روڈ، علی گڑھ، یوپی۔ انڈیا)ان کا پتاہے۔ متعدد کتابوں کے مصنف و مؤلف اور مترجم ہیں ۔ ماہنامہ ’’نداء الصفا‘‘(نئی دہلی)کے مرتب ہیں ۔ مجھے انھوں نے پہلا طویل خط میری کتاب ’’نقوش عظمتِ رفتہ‘‘ پڑھ کر لکھا تھا، جس میں اس کتاب کے متعلق اپنے تاثرات کا اظہار کیا تھا اور ہندوستان کی جماعت اہلِ حدیث کے بارے میں بعض امور کی وضاحت فرمائی تھی۔ میں جماعت سے متعلق ان کے مخلصانہ جذبات سے بے حد متاثر ہوا تھا۔ اسی زمانے میں مولانا رفیق احمد رئیس سلفی نے ’’علوم الحدیث مطالعہ وتعارف‘‘ نام کی ایک ضخیم کتاب ارسال فرمائی۔ یہ کتاب دراصل حدیث سے متعلق مختلف ہندوستانی علمائے اہلِ حدیث کے تحقیقی مقالات کا دلآویز مجموعہ ہے، جو علی گڑھ میں اس موضوع پر ایک سیمینار میں پڑھے گئے تھے جو ۱۸، ۱۹؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء کو منعقد ہوا تھا۔ بڑے سائز کے ۵۲۸ صفحات میں پھیلا ہوا یہ مجموعہ مضامین مولانا رفیق احمد رئیس سلفی نے مولانا عبدالمعید مدنی کی نگرانی میں مرتب کیا ہے اور جمعیت اہلِ حدیث علی گڑھ کی طرف سے معرضِ اشاعت میں آیا ہے۔ مولانا رفیق احمد سلفی کا ایک گرامی نامہ مرقومہ ۲۴؍ جون ۲۰۰۷ء، مجھے ۲۷؍ جون کو ملا، جو انھوں نے علی گڑھ سے تشریف لانے والے ایک دوست جناب عزیز احمد سلفی کے ہاتھ بھیجا تھا۔ یہ گرامی نامہ قارئین ’’الاعتصام‘‘ کے لیے ذیل میں درج کیا جاتا ہے۔ اس سے پتا چلے گا کہ ہندوستان کی جماعت اہلِ حدیث کے لوگ اپنے مسلک کی خدمت
Flag Counter