Maktaba Wahhabi

513 - 924
برخوردار! آپ مجھے یہ بتائیں : ہمارا کون سا سسٹم صحیح ہے؟۔۔۔ ہم نے۔۔۔ ہمارے حکمرانوں نے ۔۔۔ آج کل کے علما نے، پیروں نے، سیاسی اکابرین نے قوم کو دیا ہی کیا ہے۔۔۔؟ کسی بھی اسلامی ریاست کے قیام میں نظامِ تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ اس سے پوری ملت اور قوم کے ذہنوں کی تشکیل ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں جس قسم کی افراتفری ہے، دہشت گردی ہے، لادینیت ہے… ضرورت ہے تطہیرِ ِافکار کی… اور… تعمیرِ ِکردار کی…! جو ہمیں ملیں گے، صحیح نظامِ تعلیم دینے سے۔ پاکستانی قوم کے ساتھ مذاق یہ ہوا کہ اس کے ساتھ حکمرانوں اور سیاستدانوں نے کبھی پر خلوص ہو کر کام ہی نہیں کیا۔ اگر سیاستدان مخلص ہوتے تو وہ نظام کو درست کرنے کے لیے اسمبلی کے فلور پر قرار دادیں لاتے… لڑتے… مرتے۔ کوشش کرنے سے کون سا کام نہیں ہو جاتا؟ اس لولی لنگڑی جمہوریت میں ہم اتنا بھی نہیں کرسکے… اور یہ تو ویسے بھی اہلِ منصب کی ذمے داری ہے کہ وہ اسلامی ریاست کے نظامِ تعلیم کو اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ کریں ۔ پاکستان بطورِ ایک ریاست اور قوم کے کہاں کھڑا ہے؟ سوال: آپ تحریکِ پاکستان کے کارکنوں میں سے ہیں ۔ آج اس کے قیام کو ۶۸؍ برس گزر چکے ہیں ، پاکستان بطور ایک ریاست اور قوم کے کہاں کھڑا ہے؟ بھٹی صاحب رحمہ اللہ: ’’تحریکِ پاکستان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے مجھے اس میں شمولیت کا اعزاز ملا ہے۔ پاکستان کے حصول کے دوران میں جو نعرے لگائے گئے تھے، اس کے قیام کے کچھ عرصہ بعد اس سے عملاً انحراف کر لیا گیا۔ جتنی بھی حکومتیں آئیں ، وہ قومی اتحاد اور خود مختاری کے فروغ کے بجائے اپوزیشن سے نمٹنے کا حل دریافت کرتے رہے… دینی جماعتوں اور تحریکوں کو دیوار سے لگانے کے منصوبے بنائے جاتے رہے… اقتدار میں مستقل رہنے کے لیے پلان بنائے جاتے رہے۔ اصل قومی مسائل سے ہمیشہ چشم پوشی اختیار کی گئی۔ ہمسایہ ممالک اور اقوامِ عالم کے ساتھ دور اندیشی اور حکمت پر مبنی خارجہ پالیسی بنانے کے بجائے دوسروں کی پالیسیاں مستعار لینے میں زیادہ راغب نظر آئے… حکومتی عہدیداروں کی کرپشن کروڑوں سے تجاوز کر چکی ہے۔ انھیں کوئی نہیں پکڑ سکتا۔ عدالتی فیصلوں کو کوئی نہیں مانتا… جو لوگ آئین اور قانون کی پاسداری کا حلف اٹھاتے ہیں … وہ عملاً اس کا مذاق اڑانے میں بے باک ہو چکے ہیں اور اسے ’’جمہوریت‘‘ کا حسن قرار دیا جا چکا ہے۔ بلوچستان میں بھارت کھلم کھلا دراندازی کر رہا ہے۔ کشمیر کے مسلمان اس کے مظالم سے تنگ ہیں … بنگلہ دیش کو پاکستان سے دور رکھنے کے لیے بھارت نے اس سے اپنے سفارتی تعلقات مضبوط رکھے ہوئے ہیں ۔ پتا نہیں ان اہم مسائل پر پاکستان کی قومی پالیسی تشکیل دینے والے حضرات کہاں سکون کی نیند سو رہے ہیں ؟ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ہے، خیبر پختون خواہ میں بڑے بڑے دھماکے ہو چکے ہیں … اسلامی افکار و اقدار کا حکومتی سطح پر مذاق اڑایا جارہا ہے۔ غربت کے ہاتھوں آئے روزخود
Flag Counter