Maktaba Wahhabi

550 - 924
سورتی صاحب کا مقدمہ ہے، جس میں انھوں نے تفصیل سے اپنی زندگی کے بارے میں لکھا ہے۔ اہلِ بنارس کی نفسیات بھی تحریر کی ہیں اور دار الحدیث رحمانیہ کے بارے میں بھی اپنے تاثرات ظاہر کیے ہیں ، جن سے بمشکل اتفاق کیا جا سکتا ہے۔ عبدالمجید حریری بنارس کا تحریری کام کوئی نہیں ہے۔ میرے استاد مولانا عبدالوحید مرحوم سابق شیخ الجامعہ جامعہ سلفیہ بنارس ان کے بارے میں بتایا کرتے تھے کہ وہ کتنی فصیح عربی بولتے تھے۔ ان کو کئی زبانوں پر قدرت حاصل تھی۔ [1] ’’اسلام کے معاشی افکار و نظریات‘‘ پر ایک سیمینار ۲۱، ۲۲؍ جولائی کو ہونے جا رہا ہے۔ ’’نداء الصفا‘‘ کے مدیر مسؤل مولانا عبدالواحد مدنی صاحب کچھ نیا سوچتے ہیں ۔ مسلمانوں کو معاشیات کی اہمیت بتانے اور اس پہلو سے ان کو جدوجہد کرنے پر تیار کرنے کے لیے یہ سیمینار منعقد ہونے جا رہا ہے، اس کی ایک کاپی آپ کے ملاحظہ کے لیے ہم رشتہ خط ہے۔ میں نے شاید پہلے بھی درخواست کی تھی اور آج پھر اس کا اعادہ کر رہا ہوں کہ برصغیر کی جماعت اہلِ حدیث کی علمی، دعوتی ترجیحات پر اپنے تجربات کی روشنی میں آپ ضرور کچھ تحریر فرمائیں ۔ اس عرصے اس کی تنظیم میں جو فساد رونما ہو چکا ہے، اس کے اسباب و علل پر بھی تاریخی اعتبار سے روشنی ڈالیں ۔ کتاب متنازع فیہ ضرور ہوگی۔ آپ کی عمر کے لحاظ سے شاید مناسب بھی نہ ہو، لیکن اس جماعت کو صحیح راستے پر لانے کے لیے اس کی ضرورت بہر حال ہے۔[2] اپنی کتابوں میں جگہ جگہ آپ نے کچھ اشارے کیے ہیں ، لیکن بدقسمتی سے ہماری جماعت کے لوگ اب تفصیل کے ساتھ کسی کتاب کا گہرائی سے مطالعہ بھی نہیں کرتے، خاص طور پر نئے فارغینِ مدارس۔ ایک دوست نے درست ہی کہا ہے کہ رفیق صاحب آپ محمد حنیف ندوی کی کیا بات کر رہے ہیں ، ان کی کتابوں کو سمجھنے کے لیے جس علمی معیار کی ضرورت ہے، آج کے طلبہ میں وہ معیار نہیں پایا جاتا۔ دلی خواہش تو بہت ہے کہ آپ سے ملاقات کروں اور پھر ڈھیر ساری باتیں ہوں ، لیکن دیکھئے اس کا موقع آتا بھی ہے یا نہیں ۔ ایک دن شیخ عارف صاحب نے کہا کہ پاکستان کا سفر کر کے آؤ۔ اگر سفر ہو جاتا تو آسانی سے آپ سے ملاقات ہو جاتی۔ اللہ کرے وہ دن جلد آئے۔ مکتبہ قدوسیہ نے بچوں کے لیے اہم کتاب ’’اسلام کے بنیادی مقاصد‘‘ اور اس کا انگریزی ترجمہ شائع کیا تھا۔ اللہ ان کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ اس سے استفادہ کو انھوں نے وسعت دے کر مجھ پر بڑا احسان فرمایا ہے۔ اللہ اس کے ذریعے میری حسنات میں اضافہ فرمائے۔ اگر ان کو بار نہ ہو اور آپ کو ان سے کہنے میں حجاب نہ ہو تو ان کا کرم ہو گا کہ وہ دونوں کتابوں کے دس دس نسخے ارسال کر دیں ۔ اگر وہ بدلے میں کوئی کتاب یہاں سے چاہیں گے تو حکم
Flag Counter