Maktaba Wahhabi

53 - 924
کتنی عجیب تھی۔ کتنا عظیم سرمایہ تھی۔ کتنا سایہ دار درخت تھا۔ مگر ایسے لوگ اب کم ہی ملیں گے۔ مجھے ان کی مغفرتِ تامہ کی اللہ کے حضور سے بڑی امید ہے۔ موت کے بعد یقینا بارگاہِ الٰہی سے یہ مسرت انگیز ندا آئی ہوگی: ﴿يَاأَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ * ارْجِعِي إِلَى رَبِّكِ رَاضِيَةً مَرْضِيَّةً *فَادْخُلِي فِي عِبَادِي*وَادْخُلِي جَنَّتِي ۲۲؍ دسمبر ۲۰۱۵ء کو ناصر باغ لاہور میں بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی پہلی نمازِ جنازہ پڑھی گئی۔ ہر مکتبِ فکر کے بہت سے لوگ شریک ہوئے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی نے امامت کا فریضہ انجام دیا۔ پھر میت ان کے آبائی گاؤں منصور پور(جڑانوالہ)لے جائی گئی اور بعد نمازِ عشا شیخ الحدیث حافظ مسعود عالم صاحب کی امامت میں دوسری نمازِ جنازہ پڑھی گئی۔ وہاں بھی بے شمار لوگ شریکِ نمازِ جنازہ تھے۔ پھر دعاؤں کے ساتھ ان کو آغوشِ خاک اور رحمتِ الٰہی کے سپرد کر دیا گیا۔ اللہ پاک انھیں کروٹ کروٹ جنت الفردوس کی بہاریں نصیب فرمائے اور پسماندگان اور حلقہ احباب کو اس صدمے پر صبرِ جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
Flag Counter