Maktaba Wahhabi

49 - 924
شدید محبت کا آئینہ دار ہے۔ مولانا حمید اﷲ خان عزیز(مدیر: ماہنامہ مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ احمد پور شرقیہ ضلع بہاول پور)بھی بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے بارے میں ’’ارمغانِ مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘کے عنوان سے ایک ضخیم کتاب شائع کر رہے ہیں ۔ اسی طرح ہندوستان میں شیخ صلاح الدین مقبول احمد بھی بھٹی صاحب رحمہ اللہ پر ’’ترجمانِ جدید‘‘ کے نمبر کی تیاری میں مصروف ہیں ۔ محترم حافظ احمد شاکر بھی بھٹی صاحب رحمہ اللہ پر ’’الاعتصام‘‘ کا نمبر شائع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ جمعیۃ المناہل الخیریۃ گوجرانوالہ بھی دارِ ابی الطیب کے ذریعے حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی مختلف کتب اور جرائد میں منتشر مضامین کو جمع کر کے کتابی شکل میں شائع کرنے کا پروگرام بنائے ہوئے ہے۔ دار ابی الطیب گوجرانوالہ نے اپنے ریسرچ سنٹر کو بھٹی صاحب رحمہ اللہ کے نام سے موسوم کر دیا ہے اور اس کا نام ’’مولانا اسحاق بھٹی ریسرچ سنٹر‘‘(گل روڈ، گوجرانوالہ)رکھا ہے، جس کی طرف سے ابھی حال ہی میں محدث العصر علامہ محمد عبدالرحمان مبارکپوری رحمہ اللہ کا مجموعہ فتاویٰ شائع ہوا ہے۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اپنی زندگی میں علمائے کرام کے بارے میں بہت کچھ لکھا۔ میرے علم کے مطابق جتنا کچھ ان کے بارے میں لکھا جا رہا ہے، شاید ہی کسی اہلِ حدیث عالم کے بارے میں اتنا لکھا گیا ہو۔ ہندوستان کے احباب بھی ان سے شدید محبت رکھتے ہیں اور بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی کئی کتب ہندوستان میں شائع ہو چکی ہیں ۔ بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے خلوص، سادگی، تواضع و عاجزی کے ساتھ زندگی بسر کی۔ جماعت کی خدمت کی، اﷲ تعالیٰ نے انھیں زندگی میں اور مرنے کے بعد بھی قبولِ عام عطا فرمایا۔ دعا ہے کہ اﷲ رب العزت ان کی بشری لغزشوں سے درگزر فرما کر انھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین
Flag Counter