Maktaba Wahhabi

132 - 924
کتاب کا شدت سے انتظار کیا جاتا تھا۔ جونہی آپ کی نئی کتاب سامنے آتی، طالب علم خریداری کے لیے لپک پڑتے۔ بھٹی صاحب مجموعی طور پر تندرست اور توانا رہے۔ بڑھاپے کی کمزوری کے علاوہ انھیں کوئی خاص عارضہ نہیں تھا۔ آپ کی نمازِ جنازہ میں ہر مکتبۂ فکر سے تعلق رکھنے والے علما بالعموم اور اہلِ حدیث کے مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص شریک ہوئے۔ میں پہلے سے طے شدہ کسی سماجی مصروفیت کی وجہ سے بھٹی صاحب کے جنازے میں شرکت سے محروم رہ گیا، جس کا مجھے انتہائی شدید قلق رہے گا، تاہم میں نے اس روز نمازِ جمعہ کے بعد مرکز لارنس روڈ پر آپ کی غائبانہ نمازِ جنازہ کا اہتمام کیا اور پورے خلوص سے اپنے اس محسن اور مشفق بزرگ اور اس عہد کے عظیم مورخ کے لیے دعائے مغفرت کی۔ بھٹی صاحب دنیا سے رخصت ضرور ہوئے ہیں ، لیکن ان کی کتابیں پڑھنے والے طالبِ علم، علما اور عوام ہمیشہ ان کے پیغام، اسلوب، اندازِ تحریر اور معلومات سے مستفید ہوتے رہیں گے۔ بھٹی صاحب کی وفات نے دوبارہ اس حقیقت کو واضح کر دیا کہ دنیا میں جو شخص بھی آیا ہے، ایک دن اسے جانا پڑے گا۔ باقی فقط رب کی ذات رہے گی۔ اللہ تعالیٰ بھٹی صاحب کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں اس فانی زندگی میں موت جیسی اٹل حقیقت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
Flag Counter