Maktaba Wahhabi

708 - 924
صفحات لکھ کر تاریخِ اسلام میں اپنا نام سنہری حروف میں لکھوایا۔ وہ جو کچھ تحریر کرتے بلا کم و کاست اور بلا خوف لومۃ لائم ہوتا۔ انداز اتنا دل نشیں کہ سیکڑوں صفحات پڑھ جانے کے باوجود بھی طبیعت کی سیرابی نہیں ہوتی تھی۔ بلکہ ’’ھل من مزید‘‘ کا خیال بار بار اُبھرتا۔ ان کے پر بہار قلم نے رجالِ حدیث کے تذکار کے ڈھیر لگا دیے۔ علمائے اہلِ حدیث کے تذکار پڑھ کر عربی کا یہ شعر رواں ہو جاتا ہے: أولئک آبائي فجئني بمثلھم إذا جمعتنا یا جریر المجامع انھوں نے مزید کہا کہ مولانا مرحوم کی علمی و ادبی شہرت وطنِ عزیز سے نکل کر دوسری دنیا تک پھیل گئی تھی۔ انھیں جماعت اہلِ حدیث کے ممتاز راہنما فضیلۃ الشیخ مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ اور ان کے دیگر رفقا نے کویت بلاکر ان کے اعزاز میں باقاعدہ ایک بڑی تقریب میں انھیں ’’مورخِ اہلِ حدیث‘‘ کا لقب دیا۔ ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ نے اس موقع پر مولانا مرحوم کے مختصر حالاتِ زندگی بیان کیے۔ انھوں نے مرحوم کے ادارہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کے ساتھ دیرینہ تعلقات کا دل نشین تذکرہ کیا۔ اپنے نام حضرت مرحوم کے خطوط کی زیارت بھی کرائی۔ انھوں نے مولانا رحمہ اللہ کے جنوبی پنجاب میں اپنی زندگی کے آخری سفر کا احوال بیان کیا، نیز اس تاریخی موقع پر ان سے لیے گئے ایک یادگار انٹرویو کے اقتباسات بھی سنائے۔(یاد رہے کہ حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ ۲؍ اپریل ۲۰۱۵ء کو جامعہ محمدیہ اہلِ حدیث لیاقت پور ضلع رحیم یار خان کے مہتمم شیخ الحدیث مولانا محمد اسلم حنیف حفظہ اللہ کی دعوت پر اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں تشریف لائے تھے۔ ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ حمیداللہ خان عزیز حفظہ اللہ نے ان کے ارشاد پر تقریب میں شمولیت کی تھی اور ان کے ساتھ سفر بھی کیا)۔ مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ نے اپنی جن کتب میں ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ کی جنوبی پنجاب سے متعلق تاریخ و رجالِ اہلِ حدیث کی ترتیب و تدوین میں دلچسپی اور اُن کے مکاتیب کا ذکر کیا ہے، وہ کتابیں شرکائے اجلاس کو مطالعہ کے لیے فراہم کی گئیں ، جس سے حاضرینِ مجلس سوگوار ہوگئے۔ انھوں نے پرنم آنکھوں سے آپ کی ہزاروں صفحات پر مشتمل علمی و ادبی خدمات کا بغور مشاہدہ کیا۔ انھوں نے اجلاس میں بتایا کہ ادارہ مولانا مرحوم کی زندگی میں ان کی عالمانہ اور فاضلانہ خدمات کے اعتراف کے سلسلے میں مجلہ ’’تفہیم الاسلام‘‘ کی خصوصی اشاعت کا بندوبست کر رہا تھا کہ وہ خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مولانا کے شایانِ شان ایک خصوصی کتاب مرتب کی جائے۔ اس کے مضامین و مقالہ جات کے حصول کے لیے قائدین جماعت، راہنمایانِ ملت، عظیم دانشوروں ، معروف صحافیوں اور علمائے جماعت و شیوخِ عظام سے رابطہ کر کے ان سے مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ کی حیات و خدمات کے بعض علمی، عملی، تحقیقی اور اصلاحی گوشوں کے متعلق تحریریں لکھوائی جائیں ۔ مجلہ کے مدیر مسؤل مولانا حفیظ اللہ خان عزیز حفظہ اللہ نے ایڈیٹر ’’تفہیم الاسلام‘‘ کو احبابِ گرامی کی موجودگی میں
Flag Counter