Maktaba Wahhabi

529 - 924
آپ ان سربرآوردہ علمائے کرام میں شہرت رکھتے ہیں ، جنھوں نے بے شمار تعلیمی، تدریسی اور تحریری خدمات انجام دیں ۔ آپ کی اصلاحی خدمات کا سلسلہ پورے میوات میں جاری رہا۔ ان کے اجداد کا تعلق سیدین شہیدین کی تحریکِ دعوت و جہاد سے رہا۔ ’’أحسن البیان في تنقید مذاہب الأدیان‘‘، ’’تذکرہ نذیریہ‘‘، ’’براہین الہدی في وجوب الجمعۃ في القری‘‘ جیسی بڑی بڑی کتب تصنیف کیں ۔ مولانا سید تقریظ احمد سہسوانی رحمہ اللہ کے ساتھ مل کر دہلی سے پندرہ روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ اخبار جاری کیا۔ پھر یہ اخبار اُن کے فرزندِ ارجمند مولانا حکیم اجمل خاں صاحب کی ادا رت میں شائع ہوتا رہا۔ ۱۹۷۷ء میں یہ بند ہو گیا تو ۱۹۷۸ء میں ’’مجلہ اہلِ حد یث‘‘ کے نام سے میگزین نکالا۔ تاحال اس کی اشاعت کا سلسلہ جاری ہے۔ حکیم عبدالشکور شکراوی رحمہ اللہ نے ۱۸؍ اپریل ۱۹۶۱ء کو وفات پائی۔ حضرت مولانا بھٹی صاحب رحمہ اللہ سے ان کی دیرینہ خط کتابت رہی۔ انھوں نے مولانا کی شخصیت پر ’’بزم ارجمنداں ‘‘ میں خصوصی مضمون بھی تحریر فرمایا، جس میں اپنے نام ان کے بعض خطوط بھی درج کیے۔ ایک خط یہاں شامل کیا جا رہا ہے۔ حضرت بھٹی صاحب رحمہ اللہ رقم طراز ہیں : ’’یہ خط بھی ہے اور ان کے دو مسودوں (تذکرہ نذیریہ اور تذکرہ ثنائیہ)کی اشاعت کے سلسلے میں درخواست اعانت بھی۔ اس پر کوئی تاریخ مرقوم نہیں ہے، لیکن اس کا تعلق ۱۹۵۷ء یا اس کے پس و پیش سے ہے۔‘‘ بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم از: دفتر تذکرئہ نذیریہ و ثنائیہ دار العلوم شکراوہ محترم المقام! أدام اللّٰه فیوضکم وبرکاتکم بعد ہدیہ سلام مسنون واضح ہوکہ ایک قطعہ مضمون بابت تذکرہ نذیریہ مرسل خدمت ہے۔ تو قع ہے کہ اسے اشاعت قریب میں اندراج کا موقع دیں گے۔ ا چھا دیکھیے میں خیریت لکھنا بھول گیا اور وہ اس لیے کہ خود مجھے خیر و عافیت حاصل نہیں ، بلکہ صحت میں ہر وقت گڑ بڑ رہتی ہے۔ دونوں تذکروں کی تسوید و تالیف نے مجھے مخمصے میں ڈال دیا ہے۔ آپ کے قارئین بھی کوئی مدد نہیں فرماتے۔ اپنے منطقے کے لوگوں کی کیا شکایت کریں وہ خود بیچارے اپنی بدحالی و پریشانی میں مبتلا ہیں ۔ میں امید کرتا ہوں کہ مضمون کے شروع یا آخر میں جناب اپنے قارئین کو اس طرف تو جہ د لا کر مجھے خوشی کا موقع دیں گے۔ عزیزی مو لوی عطاء اللہ خاں صاحب کو بعد ہدیہ سلام میرا سندیسہ پہنچا دیں کہ آپ نے جو تذکرہ نذیریہ کے متعلق جواب تحریر فرمایا ہے، اسے میں جواب پر محمول نہیں کر تا، بلکہ اس کی تکلیف دہی کا وزن برابر رہے گا۔ ملنے جلنے والوں کو بھی اس طرف توجہ دلائیے گا۔ قطرہ قطرہ دریا والی کہاوت پر نظر رہے۔ امیر الطائفہ مولانا سید محمد داود غزنوی کو بھی
Flag Counter