Maktaba Wahhabi

495 - 924
میری ہستی شوقِ پیہم، میری فطرت اضطراب کوئی منزل ہو مگر گزرا چلا جاتا ہوں انٹرویو کے لغوی معنیٰ ایک دوسرے کے خیالات کا تبادلہ ہے۔ جس میں ہم نہ صرف کسی اہم شخصیت کی جھلک دیکھتے ہیں ، بلکہ سوال و جواب کے ذریعے اس کے علمی، ذہنی، روحانی، اخلاقی اور منطقی حالات کا صحیح جائزہ بھی پیش کرتے ہیں ۔ یعنی پہلے سے طے شدہ وقت پر رسمی طور پر مل بیٹھ کر روبر و سوال وجواب کا سلسلہ جاری رکھ کر معلومات حاصل کرنے کا عمل یا ملاقات، انٹرویو کہلاتا ہے۔ ہمارے ممدوح گرامی ذہبیِ دوراں مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ نے اپنی زندگی میں بعض مشہور اخبارات اور جرائد کو انٹرویو دیے تھے۔ بحمداللہ میں نے کافی جدوجہد کے بعد تمام مطبوعہ انٹرویوز کو الگ کتابی صورت میں مرتب کر لیا ہے۔ اس کا مقدمہ اُردو و انگریزی زبان کے ادیبِ شہیر مکرم پروفیسر عبدالعظیم جانباز حفظہ اللہ(ابن شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز رحمہ اللہ )نے لکھا ہے۔ ’’ارمغانِ مورخِ اہلِ حدیث مولانا محمد اسحاق بھٹی رحمہ اللہ ‘‘کے فوری بعد یہ کتاب بھی آپ کے ہاتھوں میں ہوگی۔ إن شاء اﷲ۔ مولانا ممدوح گرامی رحمہ اللہ نے اپنی زندگی میں مختلف اخبارات و جرائد کو جو انٹرویوز دیے، میری معلومات کے مطابق ان کی تعداد دس(۱۰)ہے۔ یہ باب چوں کہ انٹرویو کے حوالے ہی سے مخصوص کیا گیا ہے، اس لیے یہاں طریقہ کار یہ ترتیب دیا گیا ہے کہ بجائے اس کے کہ کسی ایک جریدے یا اخبار کا مکمل انٹرویو نقل کیا جائے، ہر انٹرویو میں سے دو دو یا تین تین سوالات الگ کر کے ایک جامع قسم کا انٹرویو پیش کر دیا گیا ہے، تاکہ تمام متعلقہ جرائد کی نمایندگی ہو جائے۔ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں نے حضرت مرحوم کے ’’تفہیم الاسلام‘‘ کے لیے دو انٹرویوز کیے۔ ایک انٹرویو ۲؍ اپریل ۲۰۱۱ء کو لیا، جب وہ مرکز ابن القاسم الاسلامی، بوسن روڈ ملتان کی سالانہ قراء ت کانفرنس اور تقریبِ بخاری میں شرکت کے لیے اس ادارے کے نائب شیخ الحدیث مولانا حافظ ریاض احمد عاقب اثری حفظہ اللہ کی دعوت پر تشریف لائے تھے۔ دوسرا انٹرویو ۱۱؍ اپریل ۲۰۱۵ء کو لیا گیا، جب وہ محقق اہلِ حدیث فضیلۃ الشیخ مولانا حافظ محمد اسلم حنیف کی دعوت پر جامعہ محمدیہ اہلِ حدیث لیاقت پور ضلع رحیم یار خان تشریف لائے تھے۔ یہاں ان کے اعزاز میں ایک خوبصورت علمی تقریب منعقد کر کے انھیں ’’مورخ اہلِ حدیث‘‘ کی شیلڈ دی گئی۔ دونوں انٹرویوز بہت اہم اور ملکی مسائل سمیت صحافتی قوانین، تحریکِ پاکستان کے دوران میں رونما ہونے والے واقعات، تاریخِ اسلام، مشاہیر علمائے عظام کے احوال و آثار، ماہرینِ کتاب و سنت کی علمی و تبلیغی خدمات سمیت دیگر متعدد موضوعات پر پر مغز گفتگو پر مشتمل ہیں ۔ اب آئیے چلتے ہیں انٹرویوز کے سوالات اور جوابات کی طرف۔
Flag Counter