Maktaba Wahhabi

147 - 531
مردوں کے حق میں نہایت اہم فریضہ یہ بھی ہے کہ نماز کو باجماعت اللہ تعالیٰ کے ان گھروں میں ادا کیا جائے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد فرمایا ہے کہ وہ بلند کئے جائیں اور ان میں اللہ تعالیٰ کے نام کا ذکر کیا جائے۔ جس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَأَقِيمُوا۟ ٱلصَّلَو‌ٰةَ وَءَاتُوا۟ ٱلزَّكَو‌ٰةَ وَٱرْ‌كَعُوا۟ مَعَ ٱلرَّ‌ٰ‌كِعِينَ ﴿٤٣﴾ (البقرة 2/43) ’’اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دیا کرو اور (اللہ کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھکا کرو۔‘‘ اور فرمایا: ﴿حَـٰفِظُوا۟ عَلَى ٱلصَّلَوَ‌ٰتِ وَٱلصَّلَو‌ٰةِ ٱلْوُسْطَىٰ وَقُومُوا۟ لِلّٰهِ قَـٰنِتِينَ ﴿٢٣٨﴾ (البقرة 2/238) ’’(مسلمانو!) سب نمازیں، خصوصا درمیانی نماز (نماز عصر) پورے التزام کے ساتھ ادا کرو اور اللہ کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو۔‘‘ اور فرمایا: ﴿قَدْ أَفْلَحَ ٱلْمُؤْمِنُونَ ﴿١﴾ ٱلَّذِينَ هُمْ فِى صَلَاتِهِمْ خَـٰشِعُونَ ﴿٢﴾ وَٱلَّذِينَ هُمْ عَنِ ٱللَّغْوِ مُعْرِ‌ضُونَ ﴿٣﴾ وَٱلَّذِينَ هُمْ لِلزَّكَو‌ٰةِ فَـٰعِلُونَ ﴿٤﴾ وَٱلَّذِينَ هُمْ لِفُرُ‌وجِهِمْ حَـٰفِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَىٰٓ أَزْوَ‌ٰجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَـٰنُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ‌ مَلُومِينَ ﴿٦﴾ فَمَنِ ٱبْتَغَىٰ وَرَ‌آءَ ذَ‌ٰلِكَ فَأُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْعَادُونَ ﴿٧﴾ وَٱلَّذِينَ هُمْ لِأَمَـٰنَـٰتِهِمْ وَعَهْدِهِمْ رَ‌ٰ‌عُونَ ﴿٨﴾ وَٱلَّذِينَ هُمْ عَلَىٰ صَلَوَ‌ٰتِهِمْ يُحَافِظُونَ ﴿٩﴾ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْوَ‌ٰرِ‌ثُونَ ﴿١٠﴾ ٱلَّذِينَ يَرِ‌ثُونَ ٱلْفِرْ‌دَوْسَ هُمْ فِيهَا خَـٰلِدُونَ ﴿١١﴾ (المومنون 23/1-11) ’’بے شک ایمان والے کامیاب ہو گئے، جو نماز میں عجزونیاز کرتے ہیں اور جو بے ہودہ باتوں سے منہ موڑے رہتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ مگر اپنی بیویوں یا (کنیزوں سے) جو ان کی ملک ہوتی ہیں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملامت نہیں اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں، وہ (اللہ کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والی ہیں اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے ہیں اور وہ لوگ جو نمازوں کی پابندی کرتے ہیں، یہی لوگ میراث حاصل کرنے والے ہیں (یعنی) جو بہشت کی میراث حاصل کریں (اور) اس میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (الْعَهْدُ الَّذِي بَيْنَنَا وَبَيْنَهُمُ الصَّلاَةُ، فَمَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ كَفَرَ) (جامع الترمذي‘ الايمان‘ باب ما جاء ففي ترك الصلاة‘ ح: 2621) ’’ہمارے اور ان کے درمیان جو عہد ہے، وہ نماز ہے، جس نے اسے ترک کر دیا وہ کافر ہے۔‘‘ نماز کے بعد سب سے اہم فریضہ زکوٰۃ ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ﴿وَمَآ أُمِرُ‌وٓا۟ إِلَّا لِيَعْبُدُوا۟ ٱللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ ٱلدِّينَ حُنَفَآءَ وَيُقِيمُوا۟ ٱلصَّلَو‌ٰةَ وَيُؤْتُوا۟ ٱلزَّكَو‌ٰةَ ۚ وَذَ‌ٰلِكَ دِينُ ٱلْقَيِّمَةِ ﴿٥﴾(البينة 98/5) ’’اور ان کو حکم تو یہی ہوا تھا کہ اخلاص عمل کے ساتھ اللہ کی عبادت کریں (اور یک سو ہو کر) نماز پڑھیں اور
Flag Counter