Maktaba Wahhabi

471 - 531
(لَا تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ، وَلَا تَأْكُلُوا فِي صِحَافِهَا، فَإِنَّهَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا وَلَكُمْ فِي الْآخِرَةِ) (صحيح البخاري‘ الاطعمة‘ باب الاكل في اناه مفضض‘ ح: 5426 وصحيح مسلم‘ اللباس‘ باب تحريم استعمال اناء الذهب...الخ‘ ح: 2067) ’’سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اور نہ ان کے پیالوں میں کھاؤ کیونکہ یہ ان (کافروں) کے لےی دنیا میں اور ہمارے لیے آخرت میں ہیں۔‘‘ اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے: (الَّذِي يَشْرَبُ فِي آنِيَةِ الْفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ) (صحيح البخاري‘ الاشربة‘ باب آنية الفضة‘ ح: 5634 وصحيح مسلم‘ اللباس‘ باب تحريم استعمال اواني الذهب...الخ‘ ح: 2065) ’’جو شخص سونے اور چاندی کے برتن میں پیتا ہے تو یقینا وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ چمچ اور چائے اور قہوہ کے لیے استعمال ہونے والی پیالیاں بھی برتنوں میں شامل ہیں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اپنی رضا کے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اپنے غضب اور ناراضی کے کاموں سے محفوظ رکھے! واللہ ولی التوفیق۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حصص کی خریدوفروخت کے احکام بینکوں کے حصص کی خریدوفروخت حرام اور سود ہے سوال: بینکوں کے حصص خریدنے اور پھر ایک مدت کے بعد فروخت کر دینے کے بارے میں کیا حکم ہے کہ اس طرح ایک ہزار کے تین ہزار بھی ہو جاتے ہیں، کیا یہ خریدوفروخت سود ہے؟ جواب: بینکوں کے حصص کی خریدوفروخت جائز نہیں کیونکہ یہ تساوی اور تقابض کی شرط کے بغیر نقدی کی نقدی کے ساتھ بیع ہے اور پھر سودی اداروں کے ساتھ خریدو فروخت کی صورت میں تعاون کرنا بھی جائز نہیں ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَتَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْبِرِّ‌ وَٱلتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ) (المائده 5/2) ’’اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔‘‘ اور حدیث سے ثابت ہے: (لَعَنَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُوكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَشَاهِدَيْهِ ‘ وَقَالَ: «هُمْ سَوَاءٌ) (صحيح
Flag Counter