Maktaba Wahhabi

311 - 531
نقاب سے مراد وہ چیز جو چہرے کو چھپانے کے لیے بنائی گئی ہو مثلا برقع وغیرہ، لہذا اسے حالت احرام میں استعمال نہ کرے، ہاں البتہ اجنبی مردوں کی موجودگی میں نقاب کے سوا کسی اور چیز سے اپنے چہرے کو ڈھانپ لے اور جب مردوں سے دور ہو تو پھر اپنے چہرے کو ننگا کر لے۔ عورت کے لیے چہرے پر نقاب اور برقع ڈالنا جائز نہیں اور نہ اس کے لیے ہاتھوں پر دستانے استعمال کرنا جائز ہے۔ ہاں البتہ کسی اور چیز سے اپنے ہاتھوں کو ڈھانپ سکتی ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ طواف افاضہ سے قبل بوسہ کی وجہ سے انزال سوال: ایک شخص ایک ممنوع کام میں مبتلا ہو گیا اور وہ ہے بیوی کو بوسہ دینا اور شہوت کے ساتھ انزال ہونا اور یہ جمرہ عقبہ کی رمی اور حلق کے بعد مگر طواف افاضہ سے قبل ہوا جب کہ اس کی بیوی حج نہیں کر رہی تھی تو اس صورت میں اس پر کیا واجب ہے؟ جواب: جس مسلمان نے حج یا عمرہ یا دونوں کا احرام باندھا ہو تو اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ کوئی ایسا کام کرے جس سے اس کا احرام خراب ہو جائے یا عمل ناقص ہو جائے۔ جس نے حج کا احرام باندھا ہو تو اس کے لیے بوسہ حرام ہے، حتیٰ کہ وہ مکمل طور پر حلال ہو جائے یعنی جمرہ عقبہ کو رمی کر لے، بال منڈوا یا کٹوا لے، طواف افاضہ کرے، اگر اس کے ذمہ سعی ہو تو سعی بھی کر لے کیونکہ ان تمام امور کی تکمیل سے قبل وہ حالت احرام ہی میں ہوتا ہے اور اس حالت میں اس کے لیے عورتیں حرام ہیں۔ تحلل اول کے بعد اگر بوسہ لے اور اسے انزال ہو جائے تو اس کا حج فاسد نہیں ہو گا، اسے چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہ کی معافی مانگے، آئندہ اس طرح کا کام نہ کرے اور اس کے فدیہ کے طور پر ایک ایسی بکری ذبح کر دے جس کی قربانی جائز ہے اور اس کے گوشت کو حرم مکہ کے فقیروں میں تقسیم کر دے اور جس قدر جلد ممکن ہو یہ فدیہ ادا کر دینا چاہیے۔ واللّٰه ولي التوفيق وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وآله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ تحلل اول سے قبل جماع سوال: کیا اس شخص کے لیے دوبارہ حج کرنا واجب ہے جو تحلل اول سے قبل ہی اپنی بیوی سے جماع کر لے، جبکہ اس کا یہ حج نفل ہو؟ جواب: جو شخص تحلل اول سے قبل بیوی سے صحبت کر لے، اس کا حج فاسد ہو جاتا ہے لیکن اس حج کو پورا کرنا چاہیے اور بعد میں اس کی قضا بھی دینا چاہیے خواہ حج نفل ہی ہو، چنانچہ اس مسئلہ میں حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا بھی یہی فتویٰ ہے، نیز اسے ایک اونٹ ذبح کر کے مکہ مکرمہ کے فقراء میں تقسیم کر دینا چاہیے۔ واللّٰه المستعان۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔
Flag Counter