Maktaba Wahhabi

250 - 531
مِنْهَا) (صحيح البخاري‘ التقصير‘ باب في كم يقصر الصلاة‘ ح: 1088 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب سفر المراة مع محرم...الخ‘ ح: 1339) ’’ اللہ تعالیٰ اور روز آخرت پر ایمان رکھنے والی کسی عورت کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ ایک دن اور رات کا سفر محرم کے بغیر کرے۔‘‘ بخاری و مسلم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: (لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ، إِلا وَمَعَهَا ذُو مَحْرَمٍ وَلَا تُسَافِرُ المرأَةُ إِلَّا مَعَ ذِي مَحْرَمٍ) ’’ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ خلوت اختیار نہ کرے الا یہ کہ اس کا محرم اس کے ساتھ ہو اور نہ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر کرے۔‘‘یہ ارشاد سن کر ایک آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا : یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) میری بیوی حج کے لیے جا رہی ہے اور میرا نام فلاں فلاں غزوہ کے لیے لکھا جا چکا ہے تو آپ نے فرمایا: (انْطَلِقْ، فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ) (صحيح البخاري‘ النكاح‘ باب لا يخلون رجل بامراة...الخ‘ ح: 5233‘ وجزاء الصيد‘ باب حج النساء‘ ح: 1862 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب سفر المراة مع محرم...الخ‘ ح: 1341) ’’تم جاؤ اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔‘‘ امام حسن بصری، نخعی، احمد، اسحاق، ابن منذر اور اصحاب الرائے کا بھی یہی قول ہے اور عموم احادیث کے موافق ہونے کی وجہ سے یہی قول صحیح ہے کہ عورت کے لیے شوہر اور محرم کے بغیر سفر کرنا منع ہے۔ امام مالک، شافعی اور اوزاعی رحمۃ اللہ علیھم کا قول اس کے خلاف ہے کہ انہوں نے ایسی شرط ذکر کی ہے جس کی کوئی دلیل نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ابن منذر فرماتے ہیں: انہوں نے ظاہر حدیث کے مطابق قول کو ترک کر دیا ہے اور ان میں سے ہر ایک نے ایک ایسی شرط ذکر کی ہے جس کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله وصحبه وسلم ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ اکیلی عورت کا محرم کے بغیر سفر حج کرنا سوال: ایک عورت یہ کہتی ہے کہ میری والدہ مغرب میں ہے اور میں سعودیہ میں کام کرتی ہوں۔ میں انہیں فریضہ ٔحج ادا کرنے کے لیے یہاں بلانا چاہتی ہوں لیکن ان کے ساتھ کوئی محرم نہیں ہے کیونکہ میرے والد فوت ہو چکے ہیں اور میرے بھائی فریضۂ حج ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے؟ جواب: اس (یعنی آپ کی والدہ) کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ حج ادا کرن کے لیے اکیلی آئے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (لا تُسافِرِ المرأَةُ إلا معَ ذي مَحرَمٍ) ’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمائی تو ایک آدمی نے کھڑے ہوکر عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میری بیوی حج کے لیے جا رہی ہے اور میرا فلاں فلاں غزوہ میں نام لکھا جا چکا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter