Maktaba Wahhabi

81 - 531
میت کے پیٹ پر قرآن مجید رکھنا سوال: میت پر قرآن مجید کی تلاوت کرنے اور اس کے پیٹ پر قرآن مجید رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا تعزیت کے ایام مقرر ہیں؟ یہ جو کہا جاتا ہے کہ تعزیت صرف تین دن تک کی جا سکتی ہے، اس کے بارے میں کیا حکم شریعت ہے؟ امید ہے رہنمائی فرمائیں گے! جزاکم اللہ خیرا۔ جواب: میت پر یا قبر پر قرآن مجید پڑھنے کی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے، لہذا یہ ایک غیر شرعی امر بلکہ بدعت ہے۔ اسی طرح میت کے پیٹ پر قرآن مجید رکھنے کی بھی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے، لہذا یہ بھی ایک غیر شرعی امر ہے۔ ہاں بعض اہل علم نے یہ ضرور ذکر کیا ہے کہ وفات کے بعد پیٹ پر لوہا یا کوئی وزنی چیز رکھ دی جائے تاکہ پیٹ پھول نہ جائے۔ باقی رہی تعزیت تو اس کے لیے ایام مخصوص اور محدود نہیں ہیں۔ واللہ ولی التوفیق۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ مدینہ طیبہ میں دوسرے دروازوں کی بجائے باب رحمت سے میت کا داخلہ سوال: مدینہ منورہ میں بہت سے لوگوں میں یہ رواج ہے کہ وہ دیگر دروازوں کی بجائے صرف باب رحمت سے میت کو داخل کرتے ہیں اور عقیدہ یہ رکھتے ہیں کہ اس سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ میت پر رحمت کرتے ہوئے اسے معاف فرما دیتا ہے، کیا یہ بات ہماری شریعت مطہرہ کی روشنی میں صحیح ہے؟ جواب: ہماری شریعت مطہرہ میں اس عقیدہ کی کوئی دلیل نہیں۔ لہذا یہ ایک خلاف شریعت بات ہے، اس کا اعتقاد جائز نہیں، جنازہ کو کسی بھی دروازہ سے داخل کر لیں اس میں کوئی حرج نہیں اور افضل یہ ہے کہ اس دروازے سے داخل کیا جائے جس سے داخل کرنے میں نمازیوں کو تکلیف کم ہو۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ میت کی قبر کے پاس اذان و اقامت سوال: میت کو قبر میں رکھتے وقت اذان و اقامت کہنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب: بلا شک و شبہ یہ بدعت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی کوئی سند نازل نہیں فرمائی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی ایسا ہرگز ثابت نہیں ہے جب کہ ساری خیرو برکت انہی کے نقش قدم پر چلنے میں ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَٱلسَّـٰبِقُونَ ٱلْأَوَّلُونَ مِنَ ٱلْمُهَـٰجِرِ‌ينَ وَٱلْأَنصَارِ‌ وَٱلَّذِينَ ٱتَّبَعُوهُم بِإِحْسَـٰنٍ رَّ‌ضِىَ ٱللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَ‌ضُوا۟ عَنْهُ) (التوبة 9/100) ’’وہ مہاجر و انصار جنہوں نے سب سے پہلے دعوت ایمان پر لبیک کہنے میں سبقت کی اور وہ جنہوں نے نیکو کاری کے ساتھ ان کی پیروی کی، اللہ ان سے خوش اور وہ اللہ سے خوش ہیں۔‘‘
Flag Counter