Maktaba Wahhabi

57 - 531
اوپر ہوتا ہے لیکن سعودیہ میں میں نے یہ دیکھا ہے کہ یہاں دائیں پہلو پر دفن کیا جاتا ہے۔ امید ہے مستفید فرمائیں گے کہ کون سا طریقہ صحیح ہے؟ جواب: صحیح طریقہ یہ ہے کہ میت کو دائیں پہلو پر قبلہ رخ دفن کیا جائے، کیونکہ کعبہ زندوں کا بھی قبلہ ہے اور مردوں کا بھی، جیسے سونے والے کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ حکم دیا ہے کہ وہ دائیں کروٹ لیٹے[1] اسی طرح میت کو بھی دائیں کروٹ ہی پر دفن کیا جائے گا کیونکہ وفات کے اعتبار سے نیند اور موت مشترک ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (ٱللّٰهُ يَتَوَفَّى ٱلْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَٱلَّتِى لَمْ تَمُتْ فِى مَنَامِهَا) (الزمر 39/42) ’’اللہ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے۔)‘‘ اور فرمایا: (وَهُوَ ٱلَّذِى يَتَوَفَّىٰكُم بِٱلَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَ‌حْتُم بِٱلنَّهَارِ‌ ثُمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيهِ لِيُقْضَىٰٓ أَجَلٌ مُّسَمًّى) (الانعام 6/60) ’’اور وہی تو ہے جو رات کو (سونے کی حالت میں) تمہاری روح کو قبض کر لیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو اس کو بھی جانتا ہے، پھر تمہیں دن کے وقت اٹھا کھڑا کرتا ہے تاکہ (یہی سلسلہ جاری رکھ کر زندگی کی) مدت معین پوری کر دی جائے۔‘‘ لہذا دفن میت کے بارے میں حکم شریعت یہ ہے کہ اسے دائیں پہلو پر قبلہ رخ لٹایا جائے۔ سائل نے تدفین کے سلسلہ میں اپنے ملک میں جو دیکھا ہے تو ہو سکتا ہے کہ جہالت کی وجہ سے ایسا ہوتا ہو ورنہ مجھے معلوم نہیں کہ اہل علم میں سے کسی نے یہ کہا ہو کہ میت کو چت لٹایا جائے اور اس کے ہاتھ اس کے پیٹ پر رکھ دئیے جائیں۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ لکڑی کے صندوق میں مسلمانوں کی تدفین الحمدللّٰه وحده والصلوة والسلام علي من لا نبي بعده سيدنا و نبينا محمد صلي اللّٰه عليه وسلم اسلامی فقہی کونسل نے اس سوال کا جائزہ لیا جو اسلامک یوتھ کے نگران اور آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ کی اسلامی جمیعت کے وفد کے سربراہ کی طرف سے موصول ہوا کہ لکڑی کے صندوق میں مسلمانوں کی اس طرح تدفین کے بارے میں کیا حکم ہے جس طرح عیسائیوں کے ہاں اس کا رواج ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بعض مسلمان اس طریقے کو اچھا سمجھتے اور اسی کو اختیار کرتے ہیں، حالانکہ مذکورہ ریاست کی حکومت نے مسلمانوں کو یہ اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اپنے مردوں کو اسلامی طریقے کے مطابق شرعی کفن میں دفن کر سکتے ہیں۔ اس مسئلہ پر غوروفکر کرنے اور اس کا جائزہ لینے کے بعد اسلامی فقہی کونسل نے درج ذیل رائے کا اظہار کیا ہے:
Flag Counter