Maktaba Wahhabi

307 - 531
اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی اس دعا کو شرف قبولیت سے نواز دیا ہے صحیح حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس دعا کے جواب میں فرمایا: (قد فعلت) (صحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان تجاوز اللّٰه...الخ‘ ح: 126) ’’میں نے یہ کر دیا۔‘‘(یعنی میں مؤاخذہ نہیں کروں گا۔) ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ سلے ہوئے کپڑے کی حد بندی اور احرام کے نیچے شلوار سوال: سلے ہوئے لباس کی حد بندی کیا ہے؟ کیا آج کل استعمال ہونے والی شلواریں احرام کے نیچے استعمال کی جا سکتی ہیں؟ جواب: جس شخص نے حج یا عمرہ کا احرام باندھا ہو اس کے لیے شلوار وغیرہ یا کوئی اور سلا ہوا کپڑا پہننا جائز نہیں ہے، نہ سارے بدن پر اور نہ اوپر کے حصہ پر بنیان وغیرہ اور نہ نچلے حصہ پر شلوار وغیرہ پہننا جائز ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ پوچھا گیا کہ محرم کیا لباس پہنے تو آپ نے فرمایا: ( لَا يَلْبَسُ الْقُمُصَ وَلَا الْعَمَائِمَ وَلَا السَّرَاوِيلَاتِ وَلَا الْبَرَانِسَ وَلَا الْخِفَافَ، إِلَّا أَنْ لَا يَجِدَ نَعْلَيْنِ، فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ وَلْيَقْطَعْهُمَا أَسْفَلَ مِنَ الْكَعْبَيْنِ) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب ما لا يلبس المحرم...الخ‘ ح: 1542 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب ما يباح للمحرم بحج او عمرة...الخ‘ ح: 1177) ’’کہ وہ قمیصیں، عمامے، شلواریں، ٹوپیاں اور موزے نہ پہنے، اگر کسی کو جوتے نہ ملیں تو وہ موزے پہن لے اور انہیں ٹخنوں کے نیچے سے کاٹ لے۔‘‘ اس سے سائل کو یقینا معلوم ہو گیا ہو گا کہ وہ کون سا سلا ہوا لباس ہے، جو محرم کے لیے استعمال کرنا ممنوع ہے۔ مذکورہ حدیث سے یہ بات واضح ہوئی کہ سلے ہوئے لباس سے مراد وہ لباس ہے جو سارے بدن کی پیمائش کے مطابق سلا یا بنا گیا ہو جیسے کہ قمیص یا اوپر کے نصف حصہ کے لیے بنایاگیا ہو جیسے بنیان وغیرہ یا نچلے حصہ کے لیے مثلا شلوار وغیرہ اور اس کا بھی وہی حکم ہے جو صرف ہاتھ کے لیے بنایا گیا ہو مثلا دستانے یا پاؤں کے لیے بنایا گیا ہو مثلا موزے۔ ہاں البتہ جوتے نہ ہونے کی صورت میں موزے استعمال کرنے کی اجازت ہے اورصحیح قول کے مطابق موزوں کا کاٹنا بھی لازم نہیں ہے کیونکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت سے یہ ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو عرفات میں خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: (مَنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَلْبَسْ خُفَّيْنِ , وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ) (صحيح البخاري‘ جزاء الصيد‘ باب لبس الخفين...الخ‘ ح: 1841 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب ما يباح للمحرم بحج او عمرة...الخ‘ ح: 1179) ’’جسے جوتے نہ ملیں، وہ موزے پہن لے اور جسے تہبند نہ ملے ، وہ شلوار پہن لے۔‘‘
Flag Counter