Maktaba Wahhabi

232 - 531
۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ یوم عاشوراء کے روزے کے متعلق فتویٰ سوال: جس نے نو اور دس تاریخ کا روزہ رکھا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ تو محرم کی آٹھ اور نو تاریخ تھی تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا اس کی قضا لازم ہے؟ جواب: اس کی قضا نہیں ہے۔ حسب نیت ان شاءاللہ اجروثواب بھی پورا ملے گا کیونکہ اس نے تو ان کو نواں اور دسواں دن سمجھا تھا جیسا کہ ڈائریوں اور کیلنڈروں میں لکھا ہوا تھا۔ لہذا اسے اجروثواب ملے گا، دو دنوں کا اجروثواب اور اس صورت میں قضا بھی نہیں۔ سوال: اگر نو تاریخ کو معلوم ہو کہ کل دس تاریخ ہے تو کیا پھر بھی تین دنوں کے مسلسل روزےر کھے؟ جواب: ہاں افضل یہ ہے کہ وہ مسلسل روزے رکھے تاکہ محرم کی دس تاریخ کا یقینی طور پر روزہ رکھ سکے۔ افضل یہی ہے اور اگر روزہ نہ رکھے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں اور اس طرح اس کا دسویں تاریخ کا روزہ فوت ہو جائے گا۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔
Flag Counter