Maktaba Wahhabi

191 - 531
جس مریض کے لیے روزہ رکھنا مشکل ہو سوال: میں ایک بیمار عورت ہوں، گزشتہ رمضان میں کچھ روزے نہیں رکھ سکی تھی اور بیماری کی وجہ سے ان کی قضا بھی نہیں دے سکی تو اس کا کفارہ کیا ہے؟ اسی طرح اس رمضان کے روزے بھی نہیں رکھ سکوں گی تو اس کا کیا کفارہ ہے؟ جزاکم اللّٰه خیرا۔ جواب: جس مریض کے لیے روزہ رکھنا مشکل ہو اس کے لیے اجازت ہے کہ روزہ چھوڑ دے اور جب اللہ تعالیٰ اسے شفا دے تو اس کی قضا دے لے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِ‌يضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ‌ۢ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ‌ ۚ) (البقرة 2/184) ’’جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں روزوں کا شمار پورا کر لے۔‘‘ اے خاتون! آپ کے لیے رمضان کے روزے چھوڑنے میں کوئی حرج نہیں جب تک کہ بیماری باقی ہو کیونکہ مریض اور مسافر کو اللہ تعالیٰ نے روزہ چھوڑ دینے کی اجازت دی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ اس کی عطا کردہ رخصتوں کو قبول کر لیا جائے، جس طرح وہ اس کو ناپسند کرتا ہے کہ اس کی معصیت و نافرمانی کے کام کئے جائیں۔ آپ کے ذمہ کفارہ نہیں لیکن جب اللہ تعالیٰ شفا عطا فرمائے تو آپ کو ان روزوں کی قضا دینا ہو گی۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہر بیماری سے شفا عطا فرمائے اور ہمارے اور آپ کے گناہوں کو معاف فرما دے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جو شخص بڑھاپے یا بیماری کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے سوال: میری والدہ رمضان سے چند دن پہلے بیمار ہو گئیں اور بیماری نے اس کو لاغر کر دیا کیونکہ وہ بہت عمر رسیدہ ہیں، انہوں نے رمضان کے پندرہ روزے رکھے ہیں اور باقی روزے نہیں رکھ سکیں، انہوں ان کی قضا کی بھی طاقت نہیں ہے تو کیا وہ صدقہ کر سکتی ہے؟ ایک دن کے عوض کتنا صدقہ کافی ہو گا؟ یاد رہے کہ اپنی والدہ پر میں خرچ کرتا ہوں۔ لہذا اگر ان کے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ نہ ہو تو کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں؟ جواب: جو شخص بڑھاپے یا ایسی کمزوری کی وجہ سے روزہ رکھنے سے عاجز و قاصر ہو جس سے صحت یاب ہونے کی امید نہ ہو تو وہ روزہ چھوڑ دے اور ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَعَلَى ٱلَّذِينَ يُطِيقُونَهُۥ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ ۖ) (البقرة 2/184) ’’اور جو لوگ روزہ رکھنے کی طاقت رکھیں (لیکن رکھیں نہیں) وہ روزے کے بدلے محتاج کو کھانا کھلا دیں۔‘‘ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ یہ رخصت اس بوڑھے مرد اور عورت کے لیے نازل ہوئی جنہیں روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو تو وہ ہر دن کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔[1] آپ کی والدہ پر واجب ہے کہ وہ ہر دن کے عوض ایک مسکین کو نصف صاع کے حساب سے وہ کھانا کھلا دیں جو
Flag Counter