Maktaba Wahhabi

99 - 531
اسے سلام کہتا ہے تو وہ (قبر والا) اسے پہچان لیتا ہے اور اس کے سلام کا جواب دیتا ہے۔‘‘ اس حدیث کو ابن عبدالبر نے صحیح کہا ہے اور ابن قیم نے اسے ’’ کتاب الروح‘‘ میں ذکر کیا اور اس پر کوئی تعاقب نہیں کیا۔۔۔ اس کی تائید اس سے بھی ہوتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب قبرستان تشریف لے جاتے تو فرماتے: (السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ دَارَ قوم مُؤمنينَ ) (صحيح مسلم‘ الجنائز‘ باب ما يقال عند دخول القبور...الخ‘ ح: 974) ’’اے مومنوں کے گھر والو! تم پر سلامتی ہو۔‘‘ بہرحال میت خواہ سنتی بھی ہو وہ کسی دوسرے کو نفع نہیں پہنچا سکتی یعنی اگر کسی کی قبر کے پاس آ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں (تو بھی) یہ نا ممکن ہے کہ میت آپ کو کوئی نفع پہنچا سکے اور نہ میت اس صورت میں کوئی نفع پہنچا سکتی ہے کہ آپ اس سے دعا کریں۔۔۔ کسی کی قبر کے پاس اس اعتقاد کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا کہ اس سے اللہ تعالیٰ دعا کو سن لیتا ہے یہ جھوٹ اور بدعت ہے۔ جبکہ کسی صاحب قبر کو پکارنا اور خاص اسی ہی سے دعا کرنا ایسا شرک اکبر ہے کہ جس کا مرتکب ملت اسلامیہ سے خارج ہو جاتا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ خودکشی کرنے والے کو غسل دینا سوال: کیا خود کشی کرنے والے کو بھی غسل دیا جائے گا اور اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟ جواب: خود کشی کرنے والے کو غسل دیا جائے گا، اس کا جنازہ بھی پڑھا جائے گا اور اسے مسلمانوں کے ساتھ ہی دفن کیا جائے گا، اس لیے کہ وہ گناہ گار ہے، کافر نہیں، کیونکہ خود کشی معصیت ہے کفر نہیں، لہذا جو شخص خود کشی کرے، والعیاذباللہ اسے غسل دیا جائے گا، اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور اسے کفن دیا جائے گا لیکن معروف عالم دین اور ایسے لوگوں کو جن کی خاص اہمیت ہو، چاہیے کہ اس کی نماز جنازہ نہ پڑھیں تاکہ یہ گمان نہ ہو کہ وہ اس کے عمل سے راضی ہیں، اس لیے معروف عالم دین، بادشاہ، قاضی، چئیرمین بلدیہ یا امیر شہر اس سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے جنازہ ترک کر دیں اور یہ اعلان کر دیں کہ خود کشی کرنا غلط بات ہے تو یہ ایک اچھی بات ہے لیکن بعض نمازیوں کو اس کی نماز جنازہ پڑھ لینی چاہیے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ایک جھوٹی کہانی اخبار’’عکاظ‘‘ شمارہ 5977 مجریہ 24/12/1402ھ کے ص 20 پر کویتی اخبار ’’سیاست‘‘ کے حوالہ سے محمد مصری نامی ایک شخص کے بارے میں ایک جھوٹی کہانی شائع ہوئی ہے جس کے مطابق اس شخص نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ بدھ کے دن بے ہوش ہو گیا جس کی وجہ سے یہ سمجھ لیا گیا کہ وہ فوت ہو گیا ہے اور بدھ کے دن ہی اسے دفن کر دیا گیا لیکن جمعہ کے دن اسے قبر سے باہر نکال لیا گیا اور اس نے بہت سی عجیب و غریب قسم کی چیزیں دیکھیں۔۔۔الخ یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ کہانی کہیں بعض لوگوں میں رواج نہ پا جائے اور وہ اسے صحیح نہ سمجھنے لگ جائیں، میں نے مناسب
Flag Counter