Maktaba Wahhabi

373 - 531
جسے حوض میں کنکری کے گرنے میں شک ہو سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جسے یہ شک ہو کہ بعض کنکریاں حوض میں نہیں گریں؟ جواب: جسے شک ہو وہ کنکریوں کی تعداد مکمل کرے، منیٰ میں اپنی قریبی زمین سے کنکریاں لے لے اور ان کے ساتھ تعداد مکمل کر لے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جب کنکری حوض میں نہ گرے سوال: ایک حاجی نے مشرقی جانب سے جمرہ عقبہ کو رمی کی لیکن کنکر حوض میں نہیں گرے، اس صورت میں اسے کیا کرنا چاہیے، یاد رہے اس نے تیرہ تاریخ کو رمی کی ہے، کیا اس کے لیے ایام تشریق میں رمی کا اعادہ لازم ہے؟ جواب: اس کے لیے ساری رمی کا اعادہ لازم نہیں ہے بلکہ صرف اس رمی کا اعادہ لازم ہے جس میں اس سے غلطی ہوئی، لہذا اسے صرف جمرہ عقبہ کی رمی کو دوبارہ صحیح طریقے سے کرنا ہو گا۔ اور اس نے مشرقی جانب سے جو رمی کی ہے وہ صحیح نہیں ہے کیونکہ اس طرف سے رمی کرنے سے کنکریاں حوض میں نہیں گرتیں جو کہ رمی کی جگہ ہے، ہاں البتہ اگر مشرقی جانب سے پل کے اوپر سے رمی کرے تو وہ صحیح ہو گی کیونکہ اس صورت میں کنکریاں حوض ہی میں گرتی ہیں۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔ جس نے صرف چھ کنکریاں پھینکی ہوں سوال: اس شخص پر کیا واجب ہے جس نے آخری کنکری پھینکی لیکن وہ جمرہ کبریٰ کے حوض میں نہ گری کیونکہ شدت بھیڑ کی وجہ سے اس کی قوت جواب دے گئی تھی؟ جواب: اگر اس کے لیے یہ ممکن ہو کہ کسی مشقت کے بغیر اس کے بجائے اور کنکری پھینک سکے تو ایک کنکری پھینک دے ورنہ جو وہ رمی کر چکا ہے، وہی کافی ہو گی اور اس پر کوئی دم یا کھانا وغیرہ لازم نہ ہو گا۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ جس کے ذمہ ایک یا دو کنکریاں ہوں سوال: جب پھینکی گئی سات کنکریوں میں سے ایک یا دو نہ لگیں اور ایک یا دو دن بھی گزر جائیں تو کیا اس ایک یا دو کنکریوں کا اعادہ لازم ہے اور اگر لازم ہے تو کیا وہ اس کے بعد والی رمی کا اعادہ کرے؟ جواب: جب کسی ایک جمرہ کی ایک یا دو کنکریاں باقی رہ گئی ہوں تو فقہاء فرماتے ہیں کہ اس آخری جمرہ کی رمی کو مکمل کر لے جو ناقص رہ گئی ہے، اس سے پہلے کی ہوئی رمی کا اعادہ لازم نہیں ہے اور اگر آخری سے کسی پہلے جمرہ کی رمی ناقص رہ گئی ہو تو اسے مکمل کر لے اور پھر اس کے بعد والے جمروں کو رمی کر لے، لیکن میرے نزدیک صحیح بات یہ ہے کہ رمی میں
Flag Counter