Maktaba Wahhabi

98 - 531
کے لیے غیر معصوم لاشوں کو استعمال کرنے پر اکتفاء کیا جائے اور معصوم مردوں کی لاشوں کو استعمال نہ کیا جائے۔ واللّٰه الموفق وصلي اللّٰه علي نبينا محمد وعلي آله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔ہیئۃ کبار العلماء۔۔۔ تعلیمی مقاصد کے لیے مردہ لاش کا پوسٹ مارٹم سوال: میں نے میڈیکل کالج قاہرہ کے پوسٹ مارٹم والے کمرہ میں مردوں، عورتوں اور بچوں کی کئی لاشیں دیکھی ہیں، تعلیمی مقاصد کے لیے جن کا پوسٹ مارٹم کیا جاتا اور اعضاء کو کاٹا جاتا ہے۔ کیا اس ضرورت کے پیش نظر شرعا پوسٹ مارٹم جائز ہے؟ کیا مرد عورت کا اور عورت مرد کا پوسٹ مارٹم کر سکتی ہے؟ کیا انسانی اعضاء کو کاٹنا جائز ہے؟ جواب: میت اپنی زندگی میں جب معصوم ہو خواہ وہ مسلمان ہو یا کافر اور خواہ وہ مرد ہو یا عورت تو اس کا پوسٹ مارٹم کرنا جائز نہیں، کیونکہ اس میں میت سے بدسلوکی اور اس کی بے حرمتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (كَسْرُ عَظْمِ الْمَيِّتِ كَكَسْرِهِ حَيًّا) (سنن ابي داود‘ الجنائز‘ باب في الحفار يجد العظم... الخ‘ ح: 3207) ’’مردہ کی ہڈی کو توڑنا ایسا ہے جیسا کہ زندہ کی ہڈی کو توڑنا۔‘‘ ہاں البتہ اگر میت غیر معصوم ہو مثلا مرتد اور حربی وغیرہ تو طبی مصلحت کے لیے اس کے پوسٹ مارٹم میں مجھے کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا۔ واللّٰه سبحانه و تعاليٰ اعلم۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ مردہ نفع نہیں پہنچا سکتا اور نہ سن کر نفع اٹھا سکتا ہے سوال: کیا مُردہ سلام اور کلام کو سنتا اور اس کے پاس جو کیا جائے اسے سمجھتا ہے؟ جواب: اس مسئلہ میں اہل علم و سنت کا اختلاف ہے۔ صحیح حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ، وَتَوَلَّى عَنْهُ أَصْحَابُهُ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ) (صحيح البخاري‘ الجنائز‘ باب الميت يسمع خفق النعال‘ ح: 1338 وصحيح مسلم‘ الجنة‘ باب عرض مقعد الميت من الجنة...الخ‘ ح: 2870 واللفظ له) ’’بلاشبہ بندے کو قبر میں رکھ دیا جاتا ہے (دفن کر دیا جاتا ہے) اور اسے دفن کرنے والے آ رہے ہوتے ہیں تو وہ ان کے جوتوں کی آواز کو سنتا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے: (مَا مِنْ رَجُلٍ يَمُرُّ بِقَبْرِ رَجُلٍ كَانَ يَعْرِفُهُ فِي الدُّنْيَا، فَيُسَلِّمُ عَلَيْهِ إِلَّا عَرَفَهُ وَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلامَ ) (العلل المتناهية: 2/429‘ ح: 1523 والاستذكار لابن عبدالبر‘ ح: 1/234) ’’جب کوئی (مسلمان) بندہ کسی ایسے (مسلمان) آدمی کی قبر کے پاس سے گزرتا ہے، جسے وہ دنیا میں جانتا تھا اور
Flag Counter