Maktaba Wahhabi

543 - 531
تنگ دست کو تمام معاملات میں مہلت دی جائے سوال: کیا تنگ دست کو مہلت دینے کے بارے میں اسلام نے شہری اور تجارتی معاملات میں کوئی تفریق کی ہے؟ جواب: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُ‌ءُوسُ أَمْوَ‌ٰلِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ ﴿٢٧٩﴾ وَإِن كَانَ ذُو عُسْرَ‌ةٍ فَنَظِرَ‌ةٌ إِلَىٰ مَيْسَرَ‌ةٍ ۚ ﴾ (البقرة 2/279-280) ’’اور اگر تم توبہ کر لو گے تو تمہیں اپنی اصلی رقم لینے کا حق ہے جس میں نہ اوروں کا نقصان ہو اور نہ تمہارا نقصان، اور اگر مقروض تنگ دست ہو تو (اسے) کشائش ( کے حاصل ہونے) تک مہلت دو۔‘‘ یہ آیات احکام ربا کے سیاق میں ہیں۔ ان میں اللہ تعالیٰ نے اس صاحب سود کو حکم دیا ہے کہ جو کسی فقیر کے ذمہ ہو اور اس کی مدت طویل ہو گئی ہو جس کی وجہ سے سود دگنا، چوگنا ہو رہا ہو تو اللہ تعالیٰ نے اسے حکم دیا ہے کہ وہ سود لینے سے توبہ کر لے اور اپنے اصل مال کے مطالبہ ہی پر اکتفا کرے خواہ وہ کم ہی ہو اور اسی سے وہ اس پر یا اپنے آپ پر ظلم سے بچ جائے گا۔ اور اسے حکم دیا ہے کہ مقروض اگر مفلس اور فقیر ہو تو اپنے اصلی سرمایہ پر اکتفا کرے نیز اسے مہلت دے اور اپنے مال کی واپسی کا سختی سے مطالبہ نہ کرے تو یہ حکم ہر قسم کے مقروض کے لیے ہے خواہ اس کے ذمہ تجارت کا قرض ہو یا ادھار لیا ہوا قرض یا کوئی مالی حق یا اجرت تو اس کی تنگ دستی کی وجہ سے مہلت دینا واجب ہے حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اسے کشائش سے نواز دے۔ تنگ دست مقروض کو قید کرنا جائز ہے نہ اس پر تشدد کرنا جائز جیسا کہ فقہاء نے ’’باب الحجر‘‘ وغیرہ میں لکھا ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ تنگ دست مقروض کو قید کرنا سوال: میں ایک قیدی ہوں، میرے ذمہ قرض ہے اور قرض کی وجہ سے میں ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصہ سے قید میں ہوں۔ میرا قرض خواہ کسی کی ضمانت بھی قبول نہیں کرتا، میں تنگ دست بھی ہوں اور صاحب اہل و عیال بھی تو کیا مجھے قید میں رکھنا جائز ہے؟ جواب: اللہ تعالیٰ نے آپ کے مقدر میں جو یہ تکلیف لکھی ہے تو ہم اس پر آپ کو صبر کرنے کی تلقین کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ آپ کو اس مشکل سے یقینا نجات دے گا۔ جس شخص کے بارے میں یہ معلوم ہو کہ وہ تنگ دست ہے اور قرض ادا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا تو اسے قید کرنا جائز نہیں ہے۔ ہاں البتہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تنگ دستی کا دعویٰ کرتے ہیں تاکہ لوگوں کے حقوق ہڑپ کر جائیں یا ان کے مال باطل طریقے سے کھا جائیں تو اس صورت میں قید کرنا جائز ہوتا ہے تاکہ یہ معلوم ہو جائے کہ تنگ دستی کے دعویٰ میں سچا کون ہے اور جھوٹا کون! ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ صاحب قرض مل نہیں سکا سوال: میرا بھائی فوت ہو گیا ہے اور ان کے ذمہ بہت سے قرض تھے جو کہ الحمدللہ میں نے ادا کر دئیے ہیں اور اب صرف چار سو ریال باقی رہ گئے ہیں اور وہ جس شخص کے ہیں، اسے میں نے بہت ڈھونڈا ہے لیکن وہ مجھے نہیں ملا تو اس
Flag Counter