Maktaba Wahhabi

112 - 531
سوال: میں اس وقت ایک حکومتی ادارے میں ملازم ہوں اور قریبا چار ہزار ریال ماہانہ تنخواہ لیتا ہوں۔ میں نے ایک سال میں سترہ ہزار ریال جمع کئے ہیں جو کہ ایک غیر سودی بینک میں رکھے ہوئے ہیں۔ میں انہیں ان شاءاللہ ماہ شوال میں خرچ کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ میں شادی کی تیاری کر رہا ہوں اور شادی کے اخراجات کے لیے اس سے دوگنی رقم مجھے بطور قرض بھی لینا پڑے گی۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان سترہ ہزار ریال پر زکوٰۃ واجب ہے، یاد رہے ایک سال کی مدت گزر چکی ہے اور اگر زکوٰۃ واجب ہے تو اس کی مقدار کتنی ہے؟ جواب: مذکورہ بالا رقم پر زکوٰۃ واجب ہے، کیونکہ اس پر ایک سال گزر چکا ہے، خواہ اسے شادی کے لیے کیوں نہ جمع کیا گیا ہو۔ زکوٰۃ کی شرح اڑھائی فی صد سالانہ ہے۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ زکوٰۃ اصل زر اور نفع دونوں پر واجب ہے سوال: یہ بات تو معروف ہے کہ زکوٰۃ وہ ہے جسے آدمی اپنے اموال تجارت، اپنی آمدن اور سونے چاندی کی زکوٰۃ کے طور پر سال بعد ادا کرتا ہے۔ لیکن ہم اسلامی بینک میں رکھے ہوئے مال کے نصاب کے بارے میں یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ کیا اس کا بھی وہی نصاب ہے جو دیگر اموال کا ہے یاد رہے اس بینک میں شرح منافع بہت کم ہے؟ جواب: اسلامی بینک میں رکھے ہوئے مال کا حکم بھی وہی ہے جو دیگر اموال کا ہے۔ سال گزرنے پر اصل زر اور نفع دونوں کی زکوٰۃ ادا کرنا واجب ہو گی۔ اصل زر اور نفع دونوں میں شرح زکوٰۃ اڑھائی فی صد سالانہ ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ سال گزرنے کے بعد نصاب پورا ہونے پر زکوٰۃ کا وجوب سوال: ایک آدمی نے کمائی کے ذریعے کچھ رقم جمع کی ہے۔ اس رقم کے اکثر حصہ پر ایک سال گزر چکا ہے۔ اس رقم کو اس نے کاروبار میں بھی لگایا جس سے اسے نفع بھی حاصل ہوا ہے۔ کیا اس رقم پر زکوٰۃ واجب ہے؟ جواب: جب جمع شدہ مال پر ایک سال گزر جائے اور مال نصاب کے مطابق ہو تو اس پر زکوٰۃ واجب ہے، خواہ وہ بعد میں اسے شادی وغیرہ ہی پر کیوں نہ خرچ کر دے۔ اگر اس نے واجب شدہ زکوٰۃ کو ادا نہ کیا تو اس فریضہ کو ادا کرنا اس کے ذمہ واجب رہے گا۔ جس مال پر ایک سال نہ گزرا ہو اور اسے دوران سال ہی خرچ کر لیا جائے تو اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ جمع کئے ہوئے مال پر زکوٰۃ سوال: کیا ماہانہ تنخواہ سے بچت کر کے جمع شدہ مال پر بھی زکوٰۃ واجب ہے۔ جب کہ اس پر سال گزر چکا ہو؟ یاد رہے اس جمع شدہ مال کو کسی کاروبار میں نہیں لگایا گیا بلکہ اسے صرف گھریلو اخراجات ہی کے لیے جمع کیا گیا ہے۔ تو کیا اس صورت میں بھی اس پر زکوٰۃ واجب ہو گی؟
Flag Counter