Maktaba Wahhabi

181 - 531
نمکینی وغیرہ کو چکھ لیا جائے لیکن اسے نگلا نہ جائے بلکہ فورا منہ سے نکال دیا جائے۔ ان شاءاللہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ بھول کر کھا لینا سوال: جو شخص بھول کر کھا پی لے اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جو شخص کسی کو بھول کر کھاتے پیتے ہوئے دیکھے تو کیا اس پر یہ واجب ہے کہ اسے روزے کے بارے میں یاد دلائے؟ جواب: جو روزے دار بھول کر کچھ کھا یا پی لے اس کا روزہ صحیح ہے لیکن اس کے لیے یہ واجب ہے کہ اسے جب یاد آ جائے تو فورا کھانے پینے سے رک جائے حتیٰ کہ اگر کھانے کا کوئی لقمہ یا کسی مشروب کا کوئی گھونٹ اس کے منہ میں ہو تو ضروری ہے کہ اسے بھی منہ سے نکال کر پھینک دے۔ اس کے روزے کے صحیح ہونے کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث ہے جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ وَشَرِبَ فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللّٰهُ وَسَقَاهُ) (صحيح البخاري‘ الصوم‘ باب الصائم اذا اكل او شرب ناسيا‘ ح: 133 و كتاب الايمان والنذور‘ ح: 6669 وصحيح مسلم‘ الصيام‘ باب اكل الناس وشربه...الخ‘ ح: 1155 واللفظ له) ’’جو روزے دار بھول جائے اور کھا پی لے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنا روزہ مکمل کر لے، اسے اللہ تعالیٰ نے کھلایا پلایا ہے۔‘‘ کوئی آدمی اگر بھول کو کسی ممنوع فعل کا ارتکاب کر بیٹھے تو وہ قابل مواخذہ نہیں ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: (رَ‌بَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَآ إِن نَّسِينَآ أَوْ أَخْطَأْنَا) (البقرة 2/286) ’’اے ہمارے رب!اگر ہم سے بھول چوک میں جو قصور ہو جائیں تو ہم سے مؤاخذہ نہ کرنا۔‘‘ اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (قد فعلت) (صحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان تجاوز اللّٰه تعاليٰ عن حديث النفس...الخ‘ ح: 126) ’’میں نے ایسے ہی کیا۔‘‘ جو شخص کسی کو اس طرح بھول کر کھاتے پیتے ہوئے دیکھے تو اس کے لیے واجب ہے کہ اسے یاد دلا دے کیونکہ یہ منکر کو مٹا دینے کے قبیل سے ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (مَنْ رَأَى مِنْكُمْ مُنْكَرًا فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ،) (صحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان كون النهي عن المنكر...الخ‘ ح: 49) ’’تم میں سے جو شخص کسی برائی کو دیکھے تو اسے چاہیے کہ اپنے ہاتھ سے مٹا دے، اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو زبان سے (سمجھائے) اور اگر اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو پھر اپنے دل میں (اسے برا سمجھے)۔‘‘ اور لاریب! روزہ کی حالت میں کھا نا پینا ایک امر منکر ہے۔ ہاں البتہ یہ الگ بات ہے کہ بھولنے کی وجہ سے وہ قابل معافی ہے اور اس سے مؤاخذہ نہیں ہو گا لیکن جو شخص اسے دیکھے تو اس کے بارے میں اسے بتانے میں چونکہ کوئی عذر
Flag Counter