Maktaba Wahhabi

48 - 531
نماز جنازہ کی کیفیت سوال: امید ہے کہ آپ نماز جنازہ کی اس کیفیت کو بیان فرما دیں گے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، کیونکہ بہت سے لوگ اس سے ناواقف ہیں؟ جواب: نماز جنازہ کی کیفیت کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بیان فرمایا ہے اور وہ یہ کہ سب سے پہلے اللہ اکبر کہہ کر نماز کو شروع کیا جائے، پھر تعوذ، تسمیہ، سورۃ الفاتحہ اور اس کے ساتھ کوئی چھوٹی سورت یا چند آیات پڑھے، پھر اللہ اکبر کہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر وہی درود پڑھا جائے جو نماز کے آخر میں پڑھا جاتا ہے، پھر تیسری بار اللہ اکبر کہے اور میت کے لیے دعا کرے، افضل یہ ہے کہ یہ دعا پڑھے: (اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا اللّٰهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الإِيمَانِ وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا فَتَوَفَّهُ عَلَى الْإِيمَانِ ‘ اللّٰهُمَّ لَا تَحْرِمْنَا أَجْرَهُ، وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَهُ ) (سنن ابي داود‘ الجنائز‘ باب الدعاء الميت‘ ه: 3201 وسنن ابن ماجه‘ الجنائز‘ باب ما جاء في الدعا في الصلاة علي الميت‘ ح: 1498) (اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، وَارْحَمْهُ، وَعَافِهِ، وَاعْفُ عَنْهُ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ، وَالثَّلْجِ، وَالْبَرَدِ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا، كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ، وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ، وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ) (صحيح مسلم‘ الجنائز‘ باب الدعا للميت في الصلاة‘ ح: 963) ’’اے اللہ! تو ہمارے زندہ اور مردہ کو، حاضر اور غائب کو، چھوٹے اور بڑے کو، مردوں اور عورتوں کو بخش دے! اے اللہ! تو ہم میں سے جس کو زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھنا اور جس کو وفات دے اسے ایمان پر فوت کرنا۔ اے اللہ! تو ہمیں اس (پر صبر کرنے) کے اجر سے محروم نہ کرنا اور نہ اس (کی وفات) کے بعد ہمیں گمراہ کرنا۔‘‘ ’’اے اللہ! تو اسے معاف فرما دے، اس پر رحم فرما، اسے سزا (اور عذاب) سے بچا، اسے عافیت دے اور اس کی کریمانہ مہمانی فرما اور اس کا ٹھکانہ (قبر) کشادہ کر دے اور اسے خطاؤں (اور گناہوں) سے پانی، برف اور اولوں کے ساتھ ایسے دھو دے اور پاک صاف کر دے جیسے تو سفید کپڑے کو میل کچیل سے پاک صاف کر دیتا ہے۔ اور اسے اس کے (دنیا کے) گھر سے بہتر گھر، اور اس کے گھر والوں سے بہتر گھر والے اور اس کی بیوی سے بہتر بیوی بدلہ میں دے دے۔ اور اسے جنت میں داخل فرما دے اور اسے قبر کے عذاب سے اور (جہنم کی) آگ کے عذاب سے پناہ دے دے۔‘‘ ’’اس کی قبر کو کشادہ فرما دے اور اسے منور کر دے۔‘‘
Flag Counter