Maktaba Wahhabi

411 - 531
جو شخص اس مقصد کے لیے شد رحال کرے یا باقاعدہ سفر اختیار کرے تو یہ جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَى ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ: مَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَمَسْجِدِي هَذَا، وَالْمَسْجِدِ الْأَقْصَى) (صحيح البخاري‘ فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة‘ باب فضل الصلاة في مسجد مكة والمدينة‘ ح: 1189) ’’تین مسجدوں کے سوا اور کسی کی طرف شد رحال نہ کیا جائے (اور وہ تین مسجدیں یہ ہیں) مسجد حرام، میری یہ مسجد اور مسجد اقصیٰ۔‘‘ باقی رہی یہ حدیث: (لا تَتَّخِذُوا قَبْرِي عِيدًا، وَلا بُيُوتَكُمْ قُبُورًا، فَإِنَّ تَسْلِيمَكُمْ يَبْلُغُنِي أَيْنَمَا كُنْتُمْ) (مسند ابي يعلي‘ ح: 469 من رواية علي بن ابي طالب رضي اللّٰه عنه وما بين القوسين لفظ ابي داود‘ من حديث ابي هريرة رضي اللّٰه عنه‘ في المناسك‘ باب زيارة القبور‘ ح: 2042) ’’میری قبر کو میلہ اور اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنانا اور مجھ پر درود بھیجتے رہنا، تم جہاں کہیں بھی ہو گے تمہارا سلام مجھے پہنچ جائے گا۔‘‘اسے ضیاء مقدسی نے ’’ المختارہ ‘‘میں روایت کیا ہے۔ واللہ اعلم۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ نفلی حج نفل حج یا مجاہدین کے ساتھ امداد سوال: جس شخص نے فریضۂ حج ادا کیا ہو اور وہ دوبارہ حج کر سکتا ہو تو کیا اس کے لیے یہ جائز ہے کہ دوبارہ حج کے اخراجات کووو افغانستان کے مسلمان مجاہدین پر خرچ کر دے؟ کیونکہ دوبارہ حج تو نفل ہے اور جہاد کے لیے خرچ کرنا فرض، رہنمائی فرمائیں۔ جزاکم اللّٰه عن المسلمین خیر الجزاء۔ جواب: جس شخص نے فریضۂ حج ادا کیا ہو تو اس کے لیے افضل یہ ہے کہ دوسرے حج کے نفقہ کو مجاہدین فی سبیل اللہ مثلا مجاہدین افغان یا ان میں سے پاکستان میں پناہ گزین مہاجرین پر خرچ کر دے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کہ آپ سے یہ سوال کیا گیا کہ ’’کون سا عمل افضل ہے؟‘‘ تو آپ نے فرمایا: (إِيمَانٌ بِاللّٰهِ وَرَسُولِهِ، قِيلَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللّٰهِ، قِيلَ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: حَجٌّ مَبْرُورٌ) (صحيح البخاري‘ الايمان‘ باب من قال ان الايمان هو العمل‘ ح: 26 وصحيح مسلم‘ الايمان‘ باب بيان كون الايمان باللّٰه تعاليٰ افضل الاعمال‘ ح: 83) ’’ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان‘‘ سائل نے پوچھا اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے؟‘‘ تو آپ نے فرمایا :’’جہاد فی سبیل اللہ ‘‘ سائل نے پوچھا :’’اس کے بعد کون سا‘‘ تو آپ نے فرمایا :’’حج مبرور۔‘‘
Flag Counter