Maktaba Wahhabi

474 - 531
۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ امریکی ڈالروں کی ادھار بیع سوال: امریکی ڈالروں کی کمائی کے لیے ادھار بیع کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اور اگر یہ بیع جائز نہیں تو مقررہ مدت آنے پر بائع کو کس حساب سے رقم ادا کی جائے اور اس طرح کا معاملہ کرنے والے فریقوں کو کیا کرنا چاہیے؟ جواب: امریکی ڈالر بھی کرنسی ہے اور اس کے ساتھ معاملہ کرنے کے بارے میں بھی وہی حکم ہے جو دیگر کرنسیوں کا ہے یعنی ڈالر کی ڈالر ہی کے ساتھ کمائی کے لیے ادھار بیع جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں ربا الفضل بھی ہے اور ربا النسیئہ بھی اور نہ ہی اس کی کسی دوسری کرنسی کے ساتھ ادھار بیع جائز ہے کیونکہ اس میں ربا النسیئہ ہے، لہذا ان دونوں حالتوں میں عقد بیع فاسد ہو گا۔ بائع کو نفع کے بغیر اصل رقم ہی واپس کرنی چاہیے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُ‌ءُوسُ أَمْوَ‌ٰلِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ ﴿٢٧٩﴾ (البقرة 2/ 279) ’’اور اگر تم (اب بھی) توبہ کر لو (اور سود چھوڑ دو) تو تم کو اپنی اصل رقم لینے کا حق ہے نہ تم ظلم کرو، اور نہ تم پر ظلم کیا جائے۔‘‘ اور وہ عقد فاسد ہونے کی وجہ سے فورا اس کا مستحق ہو گا۔ اس طرح کا کاروبار کرنے والوں میں سے جس شخص کو اس برائی سے روکا جائے تو اسے چاہیے کہ وہ رک جائے اور اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرے اور اگر وہ توبہ نہ کرے اور اس حرام کاروبار کو جاری رکھے تو حکمران اسے کوئی مناسب تعزیری سزا بھی دے سکتے ہیں۔ وصلي اللّٰه علي محمد وعلي آله وصحبه وسلم۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ حرام بیوع کا بیان تجارتی اداروں کی طرف سے انعامات کی پیشکش یہ دیکھا گیا ہے کہ بعض ادارے اور تجارتی مراکز اخبارات وغیرہ میں یہ اعلانات کرتے ہیں کہ جو لوگ ان سے سامان خریدیں گے یہ ان کی خدمت میں انعامات بھی پیش کریں گے، اس سے برانگیختہ ہو کر لوگ اسی دکان یا ادارے سے سامان خریدتے ہیں اور دوسرے سے نہیں خریدتے یا ان انعامات میں سے کسی ایک انعام کے حصول کے لالچ میں ایسا سامان بھی خرید لیتے ہیں جن کی انہیں ضرورت نہیں ہوتی، یہ چونکہ جوئے کی ایک قسم ہے جو شرعاحرام ہے اور باطل طریقے سے لوگوں کے مال کھانے کا ایک طریقہ ہے کیونکہ اس طرح لوگوں کو اپنے سامان خریدنے پر برانگیختہ کیا جاتا ہے اور یہ طریقہ دوسرے اداروں کی کساد بازاری کا سبب بنتا ہے جو اس طرح جوئے کا کاروبار نہیں کرتے، لہذا میں نے چاہا کہ مسلمانوں کو تنبیہ کروں کہ یہ عمل حرام ہے اور اس طریقہ سے حاصل کیا جانے والا انعام بھی حرام ہے کیونکہ یہ جوا ہے جو شرعا حرام
Flag Counter