Maktaba Wahhabi

88 - 531
وفات کے بعد کھانے کی دعوتیں سوال: بعض لوگ اپنے اعزہ و اقارب کی وفات کے بعد کھانے کی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں جن میں جانور ذبح کر کے گوشت وغیرہ خوب پکائے جاتے ہیں۔ ان دعوتوں کے اخراجات بھی متوفی کے مال ہی سے ادا کئے جاتے ہیں، تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اگر فوت ہونے والے نے اس قسم کی دعوتوں کی وصیت کی ہو تو کیا ازروئے شریعت اس طرح کی وصیت پر عمل کرنا لازم ہے؟ جواب: وفات کے بعد دعوتوں کے اہتمام کی وصیت کرنا بدعت اور عمل جاہلیت ہے۔ اگر وصیت نہ کی گئی ہو تو اہل میت کا ازخود اس قسم کی دعوتوں کا انتظام کرنا بھی جائز نہیں ہے، کیونکہ حضرت جریر بن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: (كُنَّا نَعُدُّ الِاجْتِمَاعَ إِلَى أَهْلِ الْمَيِّتِ وَصَنِيعَةَ الطَّعَامِ بَعْدَ دَفْنِهِ مِنَ النِّيَاحَةِ) (سنن ابن ماجة‘ الجنائز‘ باب ما جاء في النهي عن الاجتماع...الخ‘ ح: 1612 ومسند احمد: 2/204 واللفظ له) ’’ ہم دفن کے بعد اہل میت کے ہاں جمع ہونے اور کھانا تیار کرنے کو نوحہ شمار کرتے تھے۔‘‘ اس حدیث کو امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے باسناد حسن بیان فرمایا ہے اور پھر یہ بات حکم شریعت کے خلاف بھی ہے، کیونکہ شریعت کا حکم تو یہ ہے کہ اہل میت کے لیے کھانا تیار کر کے ان کی دلجوئی کی جائے اس لیے وہ مصیبت کی وجہ سے مشغول ہیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے غزوہ موتہ میں شہید ہونے کی خبر پہنچی تو آپ نے اپنے اہل خانہ سے فرمایا: (اصْنَعوا لِآلِ جَعْفَرٍ طَعَامًا، فإنَّهُ قَدْ أتاهُمْ أمْرٌ يشغَلُهمْ) (سنن ابي داود‘ الجنائز‘ باب صنعة الطعام لاهل الميت‘ ح: 3132) ’’جعفر کے گھر والوں کے لیے کھانا تیار کرو کیونکہ انہیں ایک ایسی مصیبت در پیش ہے جس نے انہیں (اور کاموں سے) مشغول کر دیا ہے۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ میت کا ساتواں یا چالیسواں سوال: ایک مسلمان فوت ہوا جس کے بہت سے بچے ہیں اور اس نے ان کے لیے مال بھی بہت چھوڑا ہے تو کیا وہ اس کی طرف سے ساتویں یا چالیسویں دن روٹی اور گوشت وغیرہ کی دعوت کر سکتے ہیں تاکہ اس کے ایصال ثواب کے لیے مسلمانوں کو جمع کر کے کھانا کھلا دیں؟ جواب: میت کی طرف سے صدقہ کرنا درست ہے۔ فقراء و مساکین کو کھانا کھلانا، پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک اور مسلمانوں کی عزت افزائی کرنا بلا شبہ نیکی کے وہ کام ہیں جن کی شریعت نے ترغیب دی ہے لیکن میت کے لیے اس کی وفات کے دن یا کسی معین مثلا ساتویں یا چالیسویں دن بکری یا گائے یا اونٹ یا پرندوں وغیرہ کو ذبح کر کے دعوت کا اہتمام کرنا
Flag Counter