Maktaba Wahhabi

247 - 531
مبرور سے مراد وہ حج ہے جس میں واجبات کو مکمل طور پر ادا کیا گیا ہو، گناہوں کو ترک کر دیا گیا ہو اور کسی بھی گناہ پر اصرار نہ کیا گیا ہو۔ حج اور عمرہ کرنے والے تمام مومنوں پر واجب ہے کہ وہ تمام گناہوں سے اجتناب کریں، پہلے کئے ہوئے تمام گناہوں سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کریں اور اللہ تعالیٰ کی عظمت اور اس کے ہاں جو اجروثواب ہے، اس کی رغبت کے پیش نظر یہ سچا عزم کریں کہ آئندہ ان گناہوں کا ارتکاب نہیں کریں گے۔ تکمیل توبہ میں سے یہ بات بھی ہے کہ گناہ کا تعلق اگر حقوق العباد سے ہے تو اس حق کو ادا کرے یا متعلقہ آدمی سے اسے معاف کروالے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَتُوبُوٓا۟ إِلَى ٱللّٰهِ جَمِيعًا أَيُّهَ ٱلْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿٣١﴾ (النور 24/31) ’’اور مومنو! تم سب اللہ کے آگے توبہ کرو تاکہ فلاح پاؤ۔‘‘ اور فرمایا: ﴿يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوا۟ تُوبُوٓا۟ إِلَى ٱللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوحًا عَسَىٰ رَ‌بُّكُمْ أَن يُكَفِّرَ‌ عَنكُمْ سَيِّـَٔاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّـٰتٍ تَجْرِ‌ى مِن تَحْتِهَا ٱلْأَنْهَـٰرُ﴾ (التحريم 66/8) ’’مومنو! اللہ کے آگے صاف دل سے (خالص اور سچی) توبہ کرو، امید ہے کہ وہ تمہارے گناہ تم سے دور کر دے گا اور تم کو باغ ہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں، داخل کرے گا۔‘‘ جو شخص صدق دل سے سچی پکی توبہ کرے وہ کامیاب ہو جائے گا، اور اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف فرما کر اسے جنت میں داخل فرما دے گا۔ ہم اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتے ہیں کہ وہ حاجیوں اور غیر حاجیوں تمام مسلمانوں کو سچی توبہ اور حق پر استقامت کی توفیق عطا فرمائے۔ انه سميع قريب ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حج میں مزاحمت سوال: لوگ بعض مشاعر حج کو ادا کرتے ہوئے قصدا مزاحمت کرتے ہیں۔ کیا ایسے لوگوں کا حج صحیح ہے یا باطل؟ جواب: مزاحمت سے حج تو باطل نہیں ہوتا لیکن جو لوگ بغیر ضرورت قصد و ارادہ سے ایسا کریں وہ گناہ گار ضرور ہوں گے کیونکہ اس میں حاجیوں کے لیے ظلم، ایذاء رسانی اور انہیں حج سے متنفر کرنا ہے۔ اگر انسان قصد و ارادہ کے بغیر کسی دوسرے انسان کی وجہ سے ازدحام کا سبب بنے تو اس میں ان شاءاللہ کوئی حرج نہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿فَٱتَّقُوا۟ ٱللّٰهَ مَا ٱسْتَطَعْتُمْ﴾ (التغابن 64/16) ’’سو جہاں تک ہو سکے تم اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔‘‘ اور فرمایا: ﴿ لَا يُكَلِّفُ ٱللّٰهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا﴾ (البقرة 2/286) ’’اللہ تعالیٰ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔‘‘
Flag Counter