Maktaba Wahhabi

528 - 531
صحیح حدیث میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے،لکھنے والے اور دونوں گواہی دینے والوں پر لعنت کی اور فرمایا: (هُمْ سَوَاءٌ) (صحيح مسلم‘ المساقاة‘ باب لعن آكل الربا ومؤكله‘ ح: 1598) ’’یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔‘‘ صحیح بخاری میں حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، ہاتھ میں گودنے والی، ہاتھ میں گودنے کے لیے کہنے والی اور مصور پر لعنت فرمائی ہے۔[1] تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ سودی معاملات اور سودی لین دین کرنے والوں سے تعان کرنے سے پرہیز کریں جیسا کہ مذکورہ دونوں حدیثوں اور درج ذیل ارشاد باری تعالیٰ سے ثابت ہے: ﴿ وَتَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْبِرِّ‌ وَٱلتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ ۚ وَٱتَّقُوا۟ ٱللّٰهَ ۖ إِنَّ ٱللّٰهَ شَدِيدُ ٱلْعِقَابِ ﴿٢﴾ (المائده 5/2) ’’اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔ اور اللہ سے ڈرتے رہو کچھ شک نہیں کہ اللہ کا عذاب سخت ہے۔‘‘ ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اپنی رضا کے کاموں کے کرنے کی اور اسے ناراض کرنے والے اسباب سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ سودی رقم کو فقیروں پر صدقہ کرنا سوال: بینکوں سے حاصل ہونے والے منافع کو کس طرح خرچ کیا جائے؟ کیا انہیں بینکوں ہی میں رہنے دیا جائے یا انہیں بینکوں سے لے کر صدقہ کر دیا جائے تاکہ آدمی خود سودی رقم استعمال کرنے سے بچ جائے؟ جواب: میں اس بات کو ترجیح دیتا ہوں کہ اسے لے کر مسلمان فقیروں میں صدقہ کر دیا جائے، ان شاءاللہ اس میں کوئی گناہ نہیں ہو گا بشرطیکہ اسے خود نہ کھائے۔ یہ رقم فقیروں کے لیے سود نہیں ہو گی بلکہ یہ ایسا مال ہے کہ اسے صاحب مال نے حرام طریقہ سے لیا ہے، لہذا اسے صدقہ کر دینا چاہیے جیسا کہ اس چوری اور غصب کئے ہوئے مال کے بارے میں یہ حکم ہے اسے صدقہ کر دیا جائے جس کے اصل مالک کے ملنے کی امید نہ ہو۔ فاحشہ عورت کی کمائی، کتے کی قیمت اور دیگر حرام اموال کے بارے میں بھی یہی حکم ہے، جن سے توبہ کر لی گئی ہو۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ سودی رقم کو مجاہدین پر خرچ کرنا سوال: کیا شرعا یہ جائز ہے کہ میں بینک میں اپنا مال رکھوں، اس پر سود لوں اور اس سودی رقم کو مجاہدین پر خرچ
Flag Counter