Maktaba Wahhabi

548 - 531
جواب: کسی ایسے شخص کو کرایہ پر دوکان دینا جائز نہیں جو اسے ایسی اشیاء کے بیچنے کے لیے استعمال کرے جنہیں اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے۔ مثلا آلات لہو یا شراب یا سگریٹ وغیرہ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ امور میں تعاون ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَتَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْبِرِّ‌ وَٱلتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ) (المائده 5/2) "اور نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔‘‘ اور صحیح حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب، اس کے پینے والے، پلانے والے، بنانے والے، جس کے لیے بنائی گئی ہو، اٹھانے والے، جس کے لیے اٹھائی گئی ہو، بیچنے والے، خریدنے والے اور اس کی قیمت کھانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ اور یہ اس لیے کہ پلانے والا، بنانے والا، نچوڑنے والا، اٹھانے والا اور بیچنے والا یہ سب لوگ گناہ اور ظلم کی اس بات میں تعاون کرنے والے ہیں۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ویڈیو کی فلمیں بنانے والوں کو کرایہ پر دوکان دینا سوال: میرے پاس ایک شارع عام پر کچھ دوکانیں ہیں جن میں سے بعض میں نے کرایہ پر دے دی ہیں اور بعض باقی ہیں۔ چند دن پہلے میرے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے مجھ سے ایک دوکان طلب کی تاکہ وہ اس میں ویڈیو فلموں کا کام شروع کرے لیکن مجھے اسے دوکان دینے میں تردد ہے۔کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں حرام اشیاء بیچنے والوں کو اپنی دوکان کرایہ پر دوں؟ کیا ایسا کرنے میں مجھے گناہ ہو گا؟ جواب: حرام ا شیاء بیچنے یا بنانے والوں کو دوکان وغیرہ کرایہ پر دینا جائز نہیں مثلا سگریٹ یا فلمیں بیچنے والوں یا داڑھی مونڈنے والوں کو کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں میں تعاون ہے اور ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَتَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْبِرِّ‌ وَٱلتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ) (المائده 5/2) ’’اور نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں تم ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو ۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ حرام امور کے لیے استعمال کرنے والوں کو دوکانیں کرایہ پر دینا۔۔۔ سوال: ان لوگوں کو دوکانیں اور گودام کرایہ پر دینے کے بارے میں کیا حکم ہے جو حرام اشیاء مثلا آلات لہو و لعب فروخت کرتے ہوں یا وہ گانوں کی کیسٹیں، سگریٹ یا مخالف شریعت مجلات وغیرہ فروخت کرتے ہوں یا انہوں نے حجامت کی دوکانیں بنانی ہوں؟ نیز ان لوگوں کو عمارات اور گھر کرایہ پر دینے کے بارے میں کیا حکم ہے، جو وہاں آلات لہو پر جمع ہوتے ہوں جس سے نماز میں سستی یا ترک لازم آتا ہو، نیز اس مال کا کیا حکم ہے جو پراپرٹی آفس ایسے لوگوں کو کرایہ پر عمارت دلوا کر وصول کرتا ہے؟
Flag Counter