Maktaba Wahhabi

294 - 531
حج کے مہینوں سے قبل حج کا احرام باندھنا مثلا رمضان میں حج کا احرام باندھنا، تو اس سے بعض علماء نے منع کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے قبل از وقت نماز ادا کر لی جائے لیکن شاید زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ قبل از وقت حج کا احرام باندھنا صحیح ہے کیونکہ تقدیم نفس عمل کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتی البتہ طویل عرصہ تک احرام باندھنے کی وجہ سے محرم کے لیے ضرور دشواری ہے کہ اسے عرفہ اور قربانی کے دن تک محرم رہنا پڑے گا اور اس میں بہت دشواری ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن جبرین۔۔۔ میقات کے اندر رہنے والا شخص اپنی جگہ سے احرام باندھے سوال: جو شخص میقات کے اندر رہائش پذیر ہو وہ کہاں سے احرام باندھے؟ جواب: جو شخص میقات کے اندر ہو تو وہ اپنی جگہ سے احرام باندھ لے، مثلا ام سلم اور بحرہ کے لوگ اپنے علاقے سے اور جدہ کے باشندے اپنے شہر سے احرام باندھ لیں کیونکہ حدیث ابن عباس میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (وَمَنْ كَانَ دُونَ ذَلِكَ. اي دون المواقيت. فَمِنْ حَيْثُ أَنْشَأَ) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب مهل اهل مكة للحج والعمرة‘ ح: 1524 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب مواقيت الحج‘ ح: 1181) ’’ جو میقات کے اندر رہتا ہے تو وہ وہاں سے احرام باندھے جہاں سے چلے۔‘‘ اور ایک روایت میں الفاظ یہ ہیں: (فَمُهَلُّهُ مِنْ أَهْلِهِ ،حَتَّى أَهْلُ مَكَّةَ يُهِلُّونَ مِنْهَا ) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب مهل اهل الشام‘ ح: 1526 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب مواقيت الحج‘ ح: 1181) ’’ وہ اپنے گھر سے احرام باندھ لے حتیٰ کہ اہل مکہ، مکہ ہی سے احرام باندھ لیں۔‘‘ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جو منیٰ میں ہو وہ منیٰ ہی سے احرام باندھ لے سوال: اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جو یوم ترویہ (آٹھ ذوالحج) سے قبل منیٰ میں ہو تو کیا وہ مکہ میں جا کر احرام باندھے یا منیٰ میں احرام باندھ لے؟ جواب: جو شخص منیٰ میں بیٹھا ہو تو اس کے لیے حکم شریعت یہ ہے کہ وہ منیٰ ہی سے احرام باندھ لے۔ والحمدللہ! اسے مکہ میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ بلکہ جب وقت آئے تو وہ اپنی جگہ سے حج کے لیے تلبیہ کہہ دے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ ترویہ کے دن احرام باندھا سوال: ترویہ کے دن حاجی احرام کس جگہ سے باندھے؟
Flag Counter