Maktaba Wahhabi

332 - 531
جواب: آدھی رات سے قبل رمی جمرہ جائز نہیں کیونکہ رمی جمرہ کا اول وقت قربانی (دس ذوالحجہ) کی آدھی رات کے بعد ہے، اس پر تمام اہل علم کا اتفاق ہے، لہذا آدھی رات سے پہلے رمی کرنا جائز نہیں ہے۔ ثانیا: طواف اگر آدھی رات سے پہلے کیا یا بعد میں وہ بھی صحیح نہیں کیونکہ یہ طواف طہارت کے بغیر کیا گیا ہے جیسا کہ اس نے خود بیان کیا ہے کہ طواف کے دوران اس کا وضو ٹوٹ گیا تھا، لہذا صحیح قول کے مطابق اس نے گویا طواف کیا ہی نہیں لہذا اس شخص پر واجب ہے کہ وہ دوبارہ رمی اور طواف کرے، بغیر وضو کیا ہوا یہ طواف صحیح نہیں ہے اور اگر رمی کے اوقات گزر جانے کے بعد اسے یہ یاد آیا تو پھر اس پر دم لازم ہے کیونکہ اس نے در حقیقت رمی کی ہی نہیں، لہذا ترک رمی کی وجہ سے اس کے دم ذمہ ہے، اسی طرح طواف بھی لازم ہے خواہ کسی وقت بھی کر لے خواہ ذوالحجہ کے آخر میں یا محرم میں کع لے تاکہ حج مکمل ہو جائے، ترک رمی کی وجہ سے جانور کو مکہ مکرمہ ہی میں ذبح کر کے حرم کے فقراء میں تقسیم کرنا ہو گا۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جب دوران طواف نماز کھڑی ہو جائے سوال: حاجی یا معتمر نے طواف اور سعی مکمل نہیں کی اور نماز کھڑی ہو گئی تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے کہ وہ کیا کرے؟ جواب: وہ لوگوں کے ساتھ نماز پڑھے پھر اپنے طواف اور سعی کو مکمل کرے جہاں سے اس نے ختم کیا تھا۔ یعنی جہاں سے طواف چھوڑا تھا اب وہیں سے شروع کرے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جب طواف کرتے ہوئے جماعت کھڑی ہو جائے سوال: اگر کوئی انسان بیت اللہ شریف کا طواف شروع کرے اور ابھی تین یا چار چکر ہی لگائے اور جماعت کھڑی ہو جائے تو وہ کیا کرے؟ کیا طواف کو قطع کر دے یا مکمل کرے؟ اور اگر قطع کر دے تو کیا دوبارہ اسی جگہ سے شروع کرے جہاں چھوڑا تھا یا از سر نو طواف شروع کرے؟ جواب: جب جماعت کھڑی ہو جائے اور آدمی طواف کر رہا ہو تو وہ نماز میں شریک ہو جائے اور نماز سے فراغت کے بعد باقی طواف کی تکمیل کرے، نماز سے پہلے چکر اگر مکمل نہ ہو تو اسے شمار نہ کرے، یاد رہے مکمل چکر وہ ہے جو حجر اسود سے شروع ہو کر حجر اسود پر ختم ہو اور اگر چکر ابھی مکمل نہ ہو تو دوبارہ حجر اسود سے شروع کرے، احتیاط اسی میں ہے۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ جب طواف کے چکروں کی تعداد میں شک ہو تو۔۔۔ سوال: گزشتہ رمضان میں میں نے عمرہ ادا کیا تھا، طواف کے آخر میں مجھے یہ شک پڑ گیا کہ چکر چھ ہوئے ہیں یا سات،
Flag Counter