Maktaba Wahhabi

206 - 531
رمضان آنے سے پہلے مکمل مہینے کا فدیہ ادا کر دیا لیکن اس کے بعد میں نے مسلسل کئی سالوں کے رمضان کے روزے رکھے ہیں۔ جس رمضان کے روزے میں نے چھوڑے تھے اس کے بھی 23 روزوں کی قضا دے لی ہے اب صرف سات باقی ہیں، تو کیا سابقہ مہینے کا کفارہ ادا کر دیا جائے تو یہ کافی ہو گا یا میرے لیے ان سات دنوں کی قضا واجب ہے میری صحت اکثرو بیشتر صورتوں میں روزہ رکھنے کی اجازت نہیں دیتی؟ جواب: آپ پر واجب یہ ہے کہ سات دنوں کی قضا بھی دیں اور کفارہ بھی۔ کفارہ یہ ہے کہ ہر دن کے عوض شہر میں کھائی جانے والی خوراک کے مطابق ایک مسکین کو نصف صاع کھانا دیں کیونکہ آپ نے جس رمضان کے روزے چھوڑے تھے، انہیں اگلے رمضان تک مؤخر کر دیا جبکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: (وَمَن كَانَ مَرِ‌يضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ‌ۢ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ‌) (البقرة 2/185) ’’ تو جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں روزوں کی گنتی کو پورا کرے۔‘‘ حضرات صحابہ کرام کی ایک جماعت کا بھی یہی فتویٰ ہے کہ جو شخص رمضان کی قضا کو مؤخر کر دے تو اس پر یہ لازم ہے کہ ہر دن کے عوض ایک مسکین کے کھانے کے فدیہ کے ساتھ ساتھ قضا بھی دے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق سے نوازے۔ والسلام ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔ بیماری کی وجہ سے روزے نہ رکھے اور پھر۔۔۔ سوال: ایک شخص کا عید الفطر کے دن انتقال ہوا۔ رمضان کی پہلی یا دوسری تاریخ کو وہ بیمار ہوا تھا جس کی وجہ سے وہ رمضان کا کوئی روزہ نہ رکھ سکا تو کیا اب اس کے وارث اس کی طرف سے روزے رکھیں یا فدیہ ادا کریں یا اس سلسلہ میں میت اور اس کے وارثوں پر کچھ بھی لازم نہیں ہے؟ جواب: اس مریض نے اگر روزے اس لیے نہیں رکھے کہ اسے روزہ رکھنے کی طاقت نہ تھی اور قضا اس لیے نہیں دے سکا کہ عیدالفطر کے دن اس کا انتقال ہو گیا تو اس کے لیے روزہ رکھنا واجب نہ تھا۔ کیونکہ بیماری کی وجہ سے اسے اس کی طاقت نہ تھی اور اس پر قضا بھی واجب نہیں کیونکہ عیدالفطر کے دن فوت ہو جانے کی وجہ سے اسے اس کا موقع ہی نہیں ملا تھا۔ اس کے وارثوں پر بھی اس کی طرف سے روزہ رکھنا یا فدیہ ادا کرنا واجب نہیں ہے۔ ۔۔۔فتویٰ کمیٹی۔۔۔ متوفی کے ذمہ ایک دن کے روزے کی قضا تھی سوال: میرے اٹھارہ سال کی عمر کے بیٹے کا پانچ دن پہلے انتقال ہو گیا تھا۔ اس نے رمضان کا ایک روزہ نہیں رکھا تھا۔ یہ رمضان کا پہلا دن ہی تھا اور پھر اس کے بعد اس نے سارے روزے رکھے تھے تو اس ایک روزے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس نے اس دن کے روزے کی قضا اس لیے نہیں دی کہ ڈاکٹر نے تو اسے یہ کہا تھا کہ وہ بالکل روزے نہ رکھے تاکہ اس کی ہڈی جڑ جائے اور اس کے لیے اسے بہت اچھی خوراک کی ضرورت تھی؟ جزاکم اللّٰه خیرا۔
Flag Counter