Maktaba Wahhabi

512 - 531
والوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا: (هُمْ سَوَاءٌ) (صحيح مسلم‘ المساقاة‘ باب لعن آكل الربا ومؤكله‘ ح: 1598)ٖ ’’یہ سب گناہ میں برابر ہیں۔‘‘ صحیح بخاری میں حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے اور کھلالنے والے پر لعنت کی اور مصور پر بھی لعنت فرمائی۔‘‘[1] اور صحیحین میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ) ’’سات تباہ و برباد کر دینے والی چیزوں سے اجتناب کرو۔‘‘ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! وہ سات چیزیں کون سی ہیں؟ فرمایا: (الشرک باللّٰه، والسحر، وقتل النفس التی حرم اللّٰه الا بالحق، واکل مال الیتیم، واکل الربا، والتولی یوم الزحف، وقذف المحصنات الغافلات المومنات) (صحیح البخاری، الوصایا، باب قول اللّٰه تعالیٰ (إِنَّ ٱلَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَ‌ٰلَ ٱلْيَتَـٰمَىٰ...الخ) ، ح: 2766 وصحیح مسلم، الایمان، باب الکبائر واکبرھا، ح: 89) ’’شرک کرنا، جادو کرنا، اس نفس کو قتل کرنا جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہو مگر حق کے ساتھ، یتیم کے مال کو کھانا، سود کھانا، جنگ کے دن فرار ہونا اور پاک دامن غافل اور مومن عورتوں پر بہتان اور تہمت لگانا۔‘‘ سود کی حرمت اور اس سے بچنے کے بارے میں آیات و احادیث بہت سی ہیں، لہذا تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ سود سے بچیں، اس کو ترک کر دیں اور دوسروں کو بھی اسے ترک کر دینے کی تلقین کریں۔ مسلمان حکمرانوں پر بھی یہ واجب ہے کہ وہ اپنے ملکوں میں سودی بینک قائم کرنے والوں کو منع کریں، ان سے شریعت مطہرہ کے حکم کی پابندی کرائیں تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کو نافذ کر کے اس کے عذاب سے بچ سکیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿ لُعِنَ ٱلَّذِينَ كَفَرُ‌وا۟ مِنۢ بَنِىٓ إِسْرَ‌ٰٓ‌ءِيلَ عَلَىٰ لِسَانِ دَاوُۥدَ وَعِيسَى ٱبْنِ مَرْ‌يَمَ ۚ ذَ‌ٰلِكَ بِمَا عَصَوا۟ وَّكَانُوا۟ يَعْتَدُونَ ﴿٧٨﴾ كَانُوا۟ لَا يَتَنَاهَوْنَ عَن مُّنكَرٍ‌ۢ فَعَلُوهُ ۚ لَبِئْسَ مَا كَانُوا۟ يَفْعَلُونَ ﴿٧٩﴾ (المائدہ 5/78-79) ’’جو لوگ بنی اسرائیل میں کافر ہوئے ان پر داود اور عیسی ابن مریم کی زبان سے لعنت کی گئی، یہ اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتے تھے اور حد سے تجاوز کئے جاتے تھے (اور) برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے ایک دوسرے کو روکتے نہیں تھے بلاشبہ وہ برا کرتے تھے۔‘‘اور فرمایا: ﴿ وَٱلْمُؤْمِنُونَ وَٱلْمُؤْمِنَـٰتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَآءُ بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُ‌ونَ بِٱلْمَعْرُ‌وفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ ٱلْمُنكَرِ﴾ (التوبة 9/71) ’’اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے دوست ہیں کہ اچھے کام کرنے کو کہتے اور بری باتوں
Flag Counter