Maktaba Wahhabi

43 - 83
اس گاڑی کی کھڑکی سے مجھے مخاطب ہوئی۔ یہی وہ مقام ہے جس متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: [يُثَبِّتُ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَفِي الْاٰخِرَةِ ۚ وَيُضِلُّ اللّٰهُ الظّٰلِمِيْنَ ڐ وَيَفْعَلُ اللّٰهُ مَا يَشَاۗءُ 27؀ۧ] جو لوگ ایمان لاتے ہیں اللہ تعالیٰ‌ انہیں مضبوط قول کے ساتھ دنیا کی زندگی میں بھی اور آخرت میں ثابت قدم رکھے گا۔ (ابراہیم: آیت27) وہ لوگ آپ کو ماضی کی یاد تازہ کروائیں گے اور گناہوں کو ہرطرح سے مزین کر کے دکھلائیں گے۔ یاددہانیوں کے ذریعے، تصویروں اور خط و کتابت کے ذریعے ، غرض ہر ذریعہ استعمال کریں گے۔ مگر تم ان کی بات نہ ماننا اور اس سے محتاط رہنا کہ وہ تجھے آزمائش میں ڈال دیں۔  ہم اب ایک جلیل القدر صحابی حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کا قصہ بیان کرتے ہیں۔ جب وہ غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام صحابہ کو ان سے بائکاٹ کا حکم دے دیا تانکہ اللہ تعالیٰ ان کے بارے میں اجازت نازل فرمائے۔ انہی دنوں غسان کے کافر عسائی بادشاہ نے آپ کو ایک چٹھی بھیجی جس میں لکھا تھا:- اما بعد: ہمیں یہ خبر ملی ہے کہ آپ کے آقا نے آپ پر زیادتی کی ہے۔
Flag Counter