﴿ وَ مِمَّآ اَخْرَجْنَا لَکُمْ مِّنَ الْاَرْضِ﴾ [البقرۃ: ۲۶۷]
یعنی اور جو کچھ پیدوار ہم تمھارے لیے زمین سے پیدا کر دیں ، اس میں سے دو۔
یہ آیتِ کریمہ عشر کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ یہ آیتِ کریمہ بھی عام ہے، اس میں بھی یہ تخصیص نہیں ہے کہ وہ زمین خراجی ہو یا غیر خراجی۔ پس اگر خراجی ہو تو بھی عشر یا نصف عشر فرض ہے اور غیر خراجی ہو تو بھی۔ اور بھی الله تعالیٰ فرماتا ہے:﴿وَ اٰتُوْاحَقَّہٗ یَوْمَ حَصَادِہٖ﴾ [الأنعام: ۱۴۱] یعنی جو کھیت یا باغ کہ بار آور ہوں تو ان کے کاٹنے اور توڑنے کے دن ان کا حق ادا کرو۔
یہ آیتِ کریمہ بھی عشر کے بارے میں نازل ہوئی ہے اور یہ بھی عام ہے، اس میں بھی یہ تخصیص نہیں ہے کہ اس کھیت یا باغ کی زمین خراجی ہو یا غیر خراجی۔ پس اگر خراجی ہو تو بھی عشر یا نصف عشر فرض ہے اور غیر خراجی ہو تو بھی، اور جو لوگ کہتے ہیں کہ خراجی زمین میں عشر فرض نہیں ہے اور اپنے اس قول پر حدیث (( لا یجتمع عشر و خراج في أرض مسلم )) [1] (یعنی کسی مسلمان کی کسی ایک ہی زمین میں عشر اور خراج دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہوتے) سے استدلال کرتے ہیں ، ان کا یہ استدلال صحیح نہیں ہے۔
اولاً: اس وجہ سے کہ حدیث مذکور باطل اور بے اصل ہے، ہرگز استدلال کے قابل نہیں ، اس لیے کہ اس کا راوی جس پر اس حدیث کا مدار ہے، ’’یحییٰ بن عنبسہ‘‘ ہے اور وہ سخت واہی ہے، یہاں تک کہ ائمہ حدیث نے اس کو کذاب اور دجال اور وضاع تک بھی فرما دیا ہے۔[2]
ثانیاً: اس وجہ سے کہ عشر زمین کی پیداوار میں ہے، پس خراجی زمین کی پیداوار میں عشر کے فرض ہونے سے حدیث مذکور کی مخالفت ہرگز لازم نہیں آتی، کیونکہ جب خراج نفس زمین پر مقرر ہوتا ہے، نہ کہ زمین کی پیداوار پر اور عشر زمین کی پیداوار میں فرض ہوتا ہے، نہ کہ نفس زمین میں تو عشر و خراج دونوں کا ایک ہی زمین میں ایک ساتھ جمع ہونا لازم نہیں آیا۔ و اللّٰه تعالیٰ أعلم۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه (۲۲؍ صفر۱۳۳۳ھ)
کیا ایک زمین میں عشر و خراج جمع ہو سکتے ہیں ؟
سوال: زمین ہندوستان کی عشری ہے یا خراجی اور عشر و خراج جمع ہوسکتے ہیں ایک قطعہ زمین میں یا نہیں ؟
جواب: ہر زمین کی پیداوار میں بشرطِ نصاب ہر مسلمان مالک پیداوار پر عشر یا نصف عشر، جیسی صورت ہو، واجب ہے، خواہ زمین مذکورہ مملوکہ مالک پیداوار ہو یا نہ ہو۔ مملوکیت کی تخصیص بلا مخصص ہے، دلائل وجوبِ عشر قیدِ مملوکیت سے معریٰ ہیں ، اسی طرح زمین مذکور خراجی ہو یا غیر خراجی، اس کی قید بھی بلا دلیل ہے اور حدیث (( لا یجمتع عشر و خراج في أرض مسلم )) [کسی مسلمان کی ایک ہی زمین میں عشر اور خراج دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہوتے] صالح
|