کتاب الجنائز
کفن میں چادروں کی تعداد:
سوال: کفن مردہ کا دو چادر ایک قمیص ہے یا ایک چادر و ایک تہ بند و ایک قمیص سنت ہے؟
جواب: دونوں طور جائز ہے، اس میں شرعاً کچھ تنگی نہیں ہے۔ خوب ساتِر ہونا کافی ہے۔
نمازِ جنازہ میں قراء ت کا مسنون طریقہ:
سوال: نمازِ جنازہ میں سورۂ فاتحہ مع ضم سورہ پڑھنا جائز ہے یا نہ؟ بر تقدیر جواز سراً و خفیتاً ہے یا جہراً و علانیتاً؟
جواب: الحمد للّٰه الذي جعل في الدین یسرا وسعۃ، و ھدیٰ نبیہ سبل السلام وأطوارا مختلفۃ، والصلاۃ والسلام علی نبي التوبۃ والرحمۃ، وعلیٰ آلہ وأصحابہ الکرام البررۃ۔ أما بعد:
بخاری و ابو داود و ترمذی میں سورہ فی صلاۃ الجنازہ پڑھنے کے بارے میں باب منعقد کر کے باختلافِ الفاظ اس حدیث کو ذکر کیا گیا ہے: وعن ابن عباس أنہ صلیٰ علی جنازۃ فقرأ بفاتحۃ الکتاب: وقال: لتعلموا أنھا من السنۃ۔[1] یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک جنازہ پر سورۂ فاتحہ پڑھی اور کہا کہ تم کو معلوم ہوجائے کہ قراء تِ فاتحہ سنت سے ہے۔ نسائی نے سورہ کو بھی زیادہ کیا ہے[2]اور اصول میں عند الاکثر کالاجماع یہ بات قرار پا چکی ہے کہ صحابی کا ’’من سنتہ کذا‘‘ کہنا حدیث مرفوع ہوا کرتا ہے۔[3] ابن ماجہ نے ام شریک رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے:
’’قالت: أمرنا رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم أن نقرأ علیٰ الجنازۃ بفاتحۃ الکتاب‘‘[4]
یعنی رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو جنازہ کی نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنے کا حکم کیا ہے۔
وفي إسنادہ ضعف یسیر، کما قال الحافظ،[5]وھو ینجبر بضمہ إلی الأول۔
[اس کی سند میں تھوڑا سا ضعف ہے، جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے کہا ہے، لیکن اس کو پہلی روایت کے
|