Maktaba Wahhabi

47 - 83
سختی کے ساتھ آسانی بھی آتی ہے اور تنگی کے بعد فراخی بھی ہوتی ہے۔ اور اے توبہ کرنے والے بھائی ! ہم درج ذیل قصہ آپ کے گوش گزار کرتے ہیں جو نہایت مؤثر اور ہمارے دعوے پر واضح شاہد ہے:- یہ قصہ جلیل القدر صحابی مرثد بن ابو مرثد غنوی فدائی کا ہے جہ کہ مکہ کے کمزور مسلمانوں کو چوری چھپے راتوں رات مدینہ لے جایا کرتے تھے۔ راوی کہتا ہے کہ مکہ میں ایک فاحشہ عورت تھی جس کا نام عناق تھا اور یہ عورت مرثد کی دوست ہوتی تھی۔ مرثد کہتے ہیں کہ میں نے مکہ کے قیدیوں میں سے ایک شخص سے وعدہ کر رکھا تھا کہ اسے مدینہ لے جاوں گا۔ چنانچہ میں مکہ آیا اور ایک چاندنی رات میں‌مکہ کی حویلیوں میں سے ایک حویلی کی دیوار کے سائے تک پہنچا۔اتنے میں عناق آ گئی اور دیوار کی جانب میرا سایہ دیکھا۔ جب وہ میرے نزدیک آئی تو اس نے مجھے پہچان لیا۔ کہنے لگی مرثد؟ میں نے کہا: ہاں مرثد ہوں۔ وہ کہنے لگی: مرحبا واہلاً ! آو آج رات ہمارے ہاں شب بسری کرو۔ میں‌نے کہا عناق! اللہ نے زنا کو حرام قرار دیا ہے۔ اس پر اس نے بلند آواز سے کہنا شروع کر دیا: اے خیمہ والو ! یہ
Flag Counter