پڑھا کرتا تھا، پھر کوئی اور سورت بھی پڑھتا اور رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بحال رکھا؟
2۔ وہ حدیث صحیح بخاری میں کہاں ہے، جس میں ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن صبح کی نماز میں ﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾ السجدۃ اور﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾ پڑھتے تھے؟
جواب:1۔ وہ حدیث صحیح بخاری (پارہ: ۳، ص: ۱۰۳ چھاپہ میرٹھ) ’’باب الجمع بین السورتین في رکعۃ۔۔۔ الخ‘‘ میں ہے۔[1]
2۔ وہ حدیث صحیح بخاری (پارہ: ۴، ص: ۱۲۲ چھاپہ مذکور) ’’باب ما یقرأ في صلوۃ الفجر یوم الجمعۃ‘‘[2]میں ہے۔ حدیث مع سند یہ ہے:
’’حدثنا أبو نعیم قال: حدثنا سفیان عن سعد بن إبراھیم عن عبد الرحمن ھو ابن ھرمز الأعرج عن أبي ھریرۃ قال: کان النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم یقرأ في الفجر یوم الجمعۃ﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾ و﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾ و اللّٰه تعالیٰ أعلم‘‘
[ہمیں ابو نعیم نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہمیں سفیان نے بیان کیا، وہ سعد بن ابراہیم سے روایت کرتے ہیں ، وہ عبد الرحمن بن ہرمز الاعرج سے روایت کرتے ہیں ، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن فجر کی نماز میں (پہلی رکعت میں ) سورت﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾ اور (دوسری رکعت میں )﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾ کی تلاوت کرتے تھے]
نمازِ تہجد میں قراء ت سے متعلق ایک حدیث:
سوال: ایک حدیث میں آیا ہے کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک رات نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۂ بقرہ شروع کی۔ میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سو (۱۰۰) آیتوں پر رکوع کریں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھ گئے۔ تب میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو سو (۲۰۰) آیتوں پر رکوع کریں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھ گئے، تب میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوری سورت پڑھیں گے، ایک رکعت میں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھ گئے، سورۂ نساء شروع کی، اس کو پڑھا، پھر سورۂ آل عمران شروع کی، اس کو پڑھا اور یہ سب قراء ت آپ کی آہستہ ٹھہر ٹھہر کر تھی۔ جب کوئی آیت الله کی پاکی کی آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تسبیح کہتے اور جب کوئی سوال کی آتی تو آپ الله سے سوال کرتے اور جب کوئی آیت پناہ مانگنے کی آتی تو الله سے پناہ مانگتے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو ’’سبحان ربي العظیم‘‘ کہا کہ رکوع بھی قیام کے برابر تھا، پھر سر اٹھایا ’’سمع اللّٰه لمن حمدہ‘‘ کہا اور یہ قیام رکوع کے قریب قریب تھا، پھر سجدہ کیا ’’سبحان ربي الأعلیٰ‘‘ کہنے لگے تو سجدہ رکوع کے قریب قریب تھا۔ (نسائي)
|