کیا بیوی زنا کرے تو نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟
سوال: کسی شخص نے اپنی عورت کو زنا کراتے دیکھا غیر شخص کے ساتھ، اب نکاح اس کا رہا یا ٹوٹ گیا؟
جواب: کوئی شخص اپنی عورت کو زنا کراتے دیکھے تو اس سے نکاح نہیں ٹوٹتا، لیکن وہ عورت اگر اس فعل شنیع سے تائب نہ ہو تو اس کو طلاق دے دینا چاہیے۔
سوال: ایک عورت نے کہ اس کا خاوند بھی زندہ ہے، ایک دوسرے شخص سے آشنائی کر لی تو اس کے خاوند نے دس برس سے اس کو چھوڑ دیا ہے اور اس عرصے میں اس شخص زانی سے اس عورت کو چار بچی پیدا ہوئے۔ ابتدا میں اس کے خاوند سے جو کہا گیا کہ تو اپنی عورت کو رکھ لے تو اس نے یہ کہا کہ میں اس کو ہرگز نہیں رکھنے کا اور اس نے دوسری عورت سے اپنے نکاح بھی کر لیا ہے۔ اب وہ اس کے نکاح سے باہر ہوئی یا نہیں اور اس عورت کا اس زانی سے نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب: اس صورت میں وہ عورت اپنے خاوند کے نکاح سے باہر نہیں ہوئی۔ ہنوز وہ اسی کے نکاح میں ہے اور جب تک اس کا خاوند زندہ ہے، تب تک بغیر اس کے طلاق دیے اور عدت گزرے ہوئے اس عورت کا دوسرا نکاح جائز نہیں ہے، اس زانی سے نہ اور کسی سے۔ الله تعالیٰ فرماتا ہے:﴿وَ الْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآئِ﴾ [النساء: ۲۴]
یعنی تم پر شوہر دار عورتیں حرام کی گئیں ۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه
دو نکاحوں میں سے کون سا نکاح درست ہے؟
سوال: ایک شخص نے اپنی بالغہ لڑکی کی نسبت اپنے بھتیجے سے کر دی، جو لڑکی سے عمر میں چھوٹا ہے۔ بعد وفات اپنے باپ کے لڑکی نے اپنا نکاح ایک دوسرے شخص سے کر لیا، جو اس کی متوفیہ بہن کا شوہر تھا، اس نکاح میں لڑکی کا ایک چچا جو اس کا ماموں بھی ہے (اس طور پر کہ لڑکی کے باپ کا بھائی ہے باپ کی طرف سے اور ماں کا بھائی ہے ماں کی طرف سے) شریک اور رضا مند تھا۔ مگر لڑکی کے دوسرے دو چچا جن میں سے بڑے کے لڑکے سے وہ منسوب تھی، شریک نہ تھے اور نہ رضا مند تھے اور نہ ان کے علم میں یہ نکاح ہوا۔ جس چچا کے بیٹے سے اس کا انتساب ہوا تھا، وہ سب سے بڑا چچا ہے اور حقیقی چچا ہے۔ بعد علم ہونے اس نکاح کے دونوں مخالف چچا نے بغیر علم و اطلاع یا رضا مندی کے لڑکی کا نکاح اس لڑکے سے کر دیا، جس سے اس کی پیشتر میں نسبت ہوئی تھی۔ لڑکی اس جدید نکاح کی مخالفت اور انکار ایک ماہ تک کرتی رہی۔ اس عرصہ میں اس کو حراست میں رکھا گیا اور اس کی رضا مندی کے شوہر کو آمد و رفت کا موقع نہیں دیا گیا۔ بعد ایک ماہ کسی وجہ سے خواہ بوجہ اس کے کہ اس کو سخت حراست میں رکھا گیا تھا، خواہ منت و سماجت کی گئی، لڑکی نے دوسرے شوہر سے رضا مندی کا اظہار کر دیا اور کہا جاتا ہے کہ خلوت بھی ہوگئی۔ اس صورت میں ہر دو نکاحوں میں سے کونسا نکاح بموجبِ شرع شریف و حسبِ فقہ حنفی جائز سمجھا جائے گا؟
جواب: اس صورت میں لڑکی ہر دو نکاح کے وقت مکلفہ (عاقلہ بالغہ) تھی تو ان ہر دو نکاحوں میں سے پہلا نکاح
|