17۔ کتاب الأدب: 11 فتاویٰ۔ 18۔ کتاب الحظر والإباحۃ: 24 فتاویٰ۔
19۔ کتاب الوصایا: 3 فتاویٰ۔ 20۔کتاب الفرائض: 30 فتاویٰ۔
زیرِ نظر مجموعہ میں ہمیں بعض مختصر فتاویٰ بھی پڑھنے کو ملیں گے اور مفصل بھی۔ حضرت حافظ صاحب عموماً فتویٰ لکھنے میں حسبِ ضرورت طوالت و اختصار سے کام لیتے ہیں ۔ بعض فتاویٰ چند سطری ہیں ، لیکن بیشتر مقامات پر آپ تفصیل سے فتویٰ رقم کرتے ہیں ، جس میں قرآن مجید کی آیات، احادیثِ مبارکہ اور فقہ وغیرہ کی طویل عبارتیں بھی درج فرماتے ہیں اور ان سے استدلال کی نوعیت ذکر کرتے ہیں ۔ بعض مقامات پر خداداد ملکہ اجتہاد سے مسائل کی خوب توجیہ و تعبیر بیان کرتے ہیں تو بعض مواقع پر علماے سابقین اور فقہا کے استدلالات کے سقم پر بھی تنبیہ فرماتے ہیں ۔
اسلوبِ تحقیق:
1۔زیرِ نظر مجموعہ میں آیات کے ساتھ سورتوں کے نام اور ان کی ترقیم کا اہتمام کیا گیا ہے، کیوں کہ مولف رحمہ اللہ نے عموماً آیات کو سورت کے نام اور آیت نمبر کے بغیر ہی ذکر کیا تھا۔
2۔تمام احادیث و آثار کی مقدور بھر تحقیق و تخریج کی گئی ہے۔ جس حدیث کے ضعف کی علت و سبب پر اطلاع ہوئی، اسے اختصار کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے، کیوں کہ عصرِ حاضر میں قلتِ علم اور انتشارِ جہل کے سبب اگر کسی ضعیف یا موضوع روایت کا ذکر سببِ وضع یا علتِ ضعف کو بیان کیے بغیر کیا جائے تو اس کے نتیجے میں کئی طرح کے مفاسد اور نقصانات کے جنم لینے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ [1]
3۔فتاویٰ کا یہ مجموعہ مختلف کتب کے عناوین کے تحت مرتب تھا، جسے مزید سہولت اور استفادے میں آسانی کی خاطر مختلف کتب و ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے اور تمام فتویٰ جات کے آغاز میں عناوین اور سرخیاں درج کی گئی ہیں ۔
4۔تمام آیات، احادیث و آثار اور عربی و فارسی عبارات و اَشعار کا ترجمہ کیا گیا ہے اور انھیں بریکٹوں [ ] کے درمیان درج کیا گیا ہے۔
5۔فتاویٰ میں منقول تمام عبارات کا حتی الامکان اصل مصادر و مراجع کو مد نظر رکھتے ہوئے مقارنہ کیا گیا ہے، جس کی بدولت کئی اَغلاط کی تصحیح ہوگئی ہے۔
6۔بعض مقامات پر حسبِ ضرورت تعلیقات و حواشی بھی رقم کیے گئے ہیں ۔
|