پاگل خاوند سے بیوی کا خلع طلب کرنا:
سوال: ہندہ کا شوہر عرصہ آٹھ برس سے مرضِ جنون میں مبتلا ہے۔ کبھی کبھی دو ایک روز ہوش میں آجاتا ہے اور اس عرصہ میں علاج بھی بہت ہوا، مگر کچھ صورتِ افاقہ نہیں ہے، بلکہ اور ترقی پر ہے۔ ہندہ بہت چاہتی ہے کہ کسی طور سے طلاق دے دے، اسی لیے اپنا زیور دیتی ہے اور مہر بھی معاف کرتی ہے، مگر وہ طلاق نہیں دیتا اور نہ کسی طور سے نان و نفقہ کا خبر گیراں ہوتا ہے۔ ہندہ اس وقت میں بعمر پچیس سالہ ہے اور اپنے نان و نفقہ سے بہت عاجز و پریشان ہے اور نہ کوئی صورتِ گزران ہے۔ نیز خوف اس بات کا ہے کہ ہندہ سے اس حالتِ پریشانی میں امور خلافِ شرع صادر ہوجائیں ، اب ہندہ اپنے گلو خلاصی کے واسطے دوسرا نکاح کرنا چاہتی ہے تو شریعت میں جائز ہے یا نہیں ؟
جواب: اس صورت میں ہندہ کے واسطے دوسرا نکاح کر لینے کے جواز کی یہ صورت ہے کہ ہندہ حاکمِ شرع کے روبرو اس بات کی درخواست کرے کہ میرا شوہر اس قدر مدت سے مرضِ جنون میں مبتلا ہے، کبھی کبھی ہوش میں آجاتا ہے۔ میں اس سے طلاق چاہتی ہوں ۔ اسی لیے اپنا زیور دیتی ہوں اور مہر بھی معاف کرتی ہوں ، لیکن وہ نہ مجھے طلاق دیتا ہے نہ کسی طور سے میرے نان و نفقہ کی خبر لیتا ہے، اب میری گزران کی کوئی صورت اس کے نکاح میں رہ کر نہیں ہے، لہٰذا درخواست کرتی ہوں کہ میرا نکاح فسخ کر دیا جائے کہ عدت کا زمانہ کاٹ کر کسی دوسرے سے اپنا نکاح کر لوں ۔ حاکم مذکور ہندہ سے اس بات کا ثبوت لے کر کہ اس کا شوہر فی الواقع اس کے نان و نفقہ کی خبر نہیں لیتا، نکاح مذکور فسخ کر کے حکم دے دے اور وہ بعد انقضائے عدت کے دوسرے سے اپنا نکاح کر لے۔
شامی (۲/ ۷۱۲ چھاپہ مصر) میں فتاویٰ ’’قارئ الہدایۃ‘‘ سے منقول ہے:
’’سئل عمن غاب زوجھا، ولم یترک لھا نفقۃ؟ فأجاب: إذا أقامت بینۃ علی ذلک، وطلبت فسخ النکاح من قاض یراہ ففسخ نفذ‘‘ اھ
[اس عورت کے بارے میں سوال کیا گیا جس کا شوہر غائب ہو اور اس کے لیے نفقہ نہ چھوڑ کر گیا ہو تو انھوں نے جواب دیا کہ جب وہ اس پر حجت قائم کر دے اور قاضی سے فسخِ نکاح کا مطالبہ کرے، جو اس معاملے کا بخوبی علم رکھتا ہو تو وہ نکاح فسخ کر دے تو اس کا یہ فیصلہ نافذ ہوگا]
ہدایہ (ص: ۵۸۵ چھاپہ مصطفائی) میں ہے:
’’قال علیہ الصلاۃ والسلام: لا ضرر ولا ضرار في الإسلام‘‘
[آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (پہلے پہل) کسی کو نقصان پہنچانا اور تکلیف دینا جائز ہے اور نہ بدلے کے طور پر نقصان پہنچانا اور تکلیف دینا]
’’نصب الرایۃ لأحادیث الہدایۃ‘‘ (۲/ ۳۸۳) میں ہے:
’’قلت: روي من حدیث عبادۃ بن الصامت و ابن عباس وأبي سعید الخدري وأبي ھریرۃ
|